بھوپال: مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں سماجوادی پارٹی کی جانب سے پریس کانفرنس منعقد کی گئی جس میں پارٹی کے سینئر ترجمان شمس الحسن نے کہا ملک میں پہلی جماعت سے آٹھویں جماعت تک کے طلبہ کو حکومت کی جانب سے جو اسکالرشپ دی جاتی تھی وہ بند کر دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا رائٹ ٹو انفارمیشن 2009 میں جو نفاذ کیا گیا تھا کہ طلبہ کو ایک ہزار روپے ہر مہینے دیے جائیں گے لیکن اب طلبہ کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ کیا جا رہا ہے۔ آج ملک میں بچوں کو حکومت کے اعلان کی وجہ سے بڑی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ Madhya Pradesh Samajwadi Party
انہوں نے کہا کہ 'رائٹ ٹو ایجوکیشن کے تحت اسکیم بنی تھی کہ 25 فیصد طالبات کو تعلیم مفت دینے پیشکش کی گئی تھی لیکن صرف مدرسے کے طلباء کا وظیفہ بند کرنے کے چکر میں حکومت نے سبھی اسکولوں کے وظائف بند کر دیے۔ آج ملک میں لاکھوں کروڑوں بچے مجبوری میں مزدوری کرنے کو سڑک پر آ گئے ہیں۔ تعلیم ویسے بھی بہت مہنگی ہوگئی ہے اور اس پر حکومت میں وظائف بند کر کے ان کی قلم اور ان کے مستقبل پر روک لگا دی ہے۔ Samajwadi Party Objected to Discontinuation of Pre Matric Scholarship
شمس الحسن نے کہا سماجوادی پارٹی میں پہلی سے 8ویں جماعت کے اقلیتی طلبہ کو پری میٹرک وظائف بحال کرنے کے لیے مرکزی اقلیتی وزیر اسمرتی ایرانی کے پاس ایک وفد بھیجا ہے۔ جس طرح کا اعلان حکومت کی جانب سے کیا گیا ہے اس سے اکیلے مدھیہ پردیش میں مسلم، عیسائی، جین طلبہ کی قریب 10 لاکھ طلبہ ہیں۔ انہوں نے کہا اقلیتی معاملوں کے مرکزی وزارت کے تحت نیشنل وظائف پورٹل (این ایس پی) سے پری میٹرک وظائف کے لئے صوبے اور ملک بھر میں اقلیتی طبقات کے لاکھوں طلبات کے لیے ایک لائف لائن تھی۔
شمس الحسن نے کہا ہم ریاست کے وزیراعلی شیوراج سنگھ چوہان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ جلد سے جلد مرکزی حکومت سے بات کر اس اقلیتی وظائف کو ایک بار پھر سے شروع کروائے ورنہ ہم اب اس کے خلاف سڑکوں پر احتجاج کریں گے۔ مدھیہ پردیش سماجوادی پارٹی نے پریس کانفرنس کر صوبائی حکومت اور مرکزی حکومت سے اقلیتی طلباء کے لئے بند کئے گئے وظائف کو پھر سے بحال کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاں ہے کی اگر حکومت وظائف بحال نہیں کرتی ہے تو ہم اس کے خلاف سڑکوں پر احتجاج کریں گے۔