ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع سِرونج میں سیفی لائبریری کے زیر اہتمام شعری نشست کا اہتمام کیا گیا۔ جس میں سِرونج اور اطراف کے شعراء نے شرکت کر اپنے کلام سنائے۔
آپ کو واضح کرتے چلیں کی سرونج کی لائبریری اردو ادب کی بڑی لائبریری میں شمار ہوتی ہے۔ یہ وہی لائبریری ہے جہاں مشاعرے اور شعری نشست کا اہتمام ہوتا رہتا ہے۔ لاک ڈاؤن کے بعد یہ پہلی شعری نشست ہے
اس نشست کےکچھ اشعار پیش خدمت ہیں۔
زندگی کا راز بھی پوشیدہ رہ گیا
اچھا ہوا کہ ہاتھ کی مٹھی بندھی رہی
وہ بے وفا جو رخ پہ ہوا کے نکل پڑا
پھر عمر بھر ہوا سے میری دشمنی رہی
آیا جو میرے پاس خفا ہو کے چل دیا
سچ بولنے کی مجھ میں یہ عادت بنی رہی
بہت میلا تھا چھت پر رکھ دیا ہے
تمہارے غم کو دھو کر رکھ دیا ہے
وہ جس سے چوٹ لگتی ہے بدن پر
اس کا نام پتھر رکھ دیا ہے
یہ دیے تم نے کیوں دیے
میں سلگتا رہا تم چل دیے
نہ ہاتھوں میں ہاتھ لیے
نہ ہاتھوں میں ہاتھ دیے
پردے سے تم نکل کے نہ آئے میرے حضور
میری محبتوں میں کیا کمی رہ گئی