صدر حاجی محمد ہارون نے کہا کہ جس طرح سے اچانک لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا اس کے مدنظر سبھی چیزوں کو اپنی جگہ پر روک دیا گیا اور دہلی نظام الدین مرکز میں حسب معمول جماعتوں کا آنے جانے کا سلسلہ جاری رہتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ وہاں پر ملک اور بیرون ملک کی جماعتیں قیام کی ہوئی تھیں۔
اور لاک ڈاؤن کے اعلان کے بعد جس طرح سے دوسرے لوگ دوسری جگہوں پر پھنسے اسی طرح سے مرکز نظام الدین میں بھی کئی لوگ پھنس گئے تھے۔
انہوں نے کہا ابھی بھی ہوسٹلز اور دیگر جگہوں پر بڑی تعداد میں طالبات اور لوگ ایک ساتھ ہیں تو حکومت مرکز نظام الدین میں ٹھہرے لوگوں کو اسی نظر سے کیوں نہیں دیکھ رہی ہے اور چند میڈیا کے ذریعے غلط باتیں پھیائی جارہی ہیں۔
جس کی ہم مذمت کرتے ہیں ہیں اور حکومت ہند سے مطالبہ کرتے ہیں جس طرح سے نظام الدین مرکز پر کارروائی کی جا رہی ہے اسے روکا جائے اور وہاں کے ذمہ داروں پر کی گئی ایف آئی آر بھی واپس لی جائے-