لال جی ٹنڈن گزشتہ کئی روز سے علیل تھے اور لکھنؤ کے میدانتا ہاسپٹل میں ان کا علاج جاری تھا۔
لال جی ٹنڈن کے انتقال کی خبر ان کے بیٹے آشوتوش ٹنڈن نے ٹویٹر پر دی۔
لال جی ٹنڈن کو چند روز قبل سانس لینے میں دشواری کے سبب ہسپتال میں داخل کرایا گیا لیکن وہ جانبر نہیں ہوسکے۔
واضح رہے کہ لال جی ٹنڈن کی طبیعت خراب ہونے کے بعد اتر پردیش کی گورنر آنندی بین پٹیل کو مدھیہ پردیش کے گورنر کا اضافی چارج دیا گیا تھا۔
گزشتہ روز لال جی ٹنڈن کی طبیعت زیادہ خراب ہونے کے سبب انہیں 'فل سپورٹ' پر رکھا گیا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ لال جی ٹنڈن دس دنوں کی چھٹی پر لکھنؤ آئے تھے کہ اس دوران ان کی طبیعت خراب ہوئی اور انہیں ہاسپیٹل میں بھرتی کیا گیا۔
لال جی ٹنڈن کو اٹل بہاری واجپئی کا قریبی ساتھی مانا جاتا تھا اور اٹل بہاری واجپئی کی قیادت والی مرکزی حکومت میں وہ وزیر تھے۔
پندرہویں لوک سبھا انتخابات میں لال جی ٹنڈن نے لکھنؤ سیٹ سے الیکشن لڑا تھا اور اس میں جیت درج کی تھی۔