مدھیہ پردیش میں آج صوبائی بجٹ 250 کروڑ کا پیش کیا گیا لیکن اس میں اقلیتوں کی بات کی جائے تو اس بجٹ میں انہیں کچھ بھی نہیں دیا گیا اور ریاست کے اقلیتی اداروں کو فراموش کر دیا گیا۔ Congress MLA on Non-Allocation of Budget for Minorities
مدھیہ پردیش میں نو مارچ کو صوبائی بجٹ پیش کیا گیا جو تقریباً 250 کروڑ کا تھا- اس بجٹ سے متعلق بھوپال کے مرکزی حلقے کے رکن اسمبلی عارف مسعود نے کہا کہ ریاست میں جتنے کا بجٹ پیش کیا گیا اس سے زیادہ حکومت قرض میں ڈوبی ہوئی ہے- Arif Masood on State Government Budget
Telangana Budget 2022-23: ہریش راو نے 2.56 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کا بجٹ پیش کیا
انھوں نے کہا کہ بجٹ مایوسی بھرا رہا اور مایوسی اس بات کی کہ حکومت نے بجٹ میں تیل کو مہنگا کر دیا اور شراب کو سستا کردیا- انہوں نے کہا دوسرا آج جو بجٹ پیش کیا گیا وہ اقلیتوں کے لئے بالکل کالا دن ثابت ثابت ہوا-
اس ضمن میں انھوں نے متلعقہ وزرا سے اقلیتی اداروں کے بجٹ میں اضافے کا مطالبہ کیا تھا مگر اقلیتی اداروں کے بجٹ میں کسی بھی طرح کا اضافہ نہیں کیا گیا-
انہوں نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ 90 نکات پر بات ہوئی پر اقلیتوں پر کچھ بھی بات نہیں ہوئی جو کہ اقلیتوں کے ساتھ ایک بڑا دھوکا ہے۔ انہوں نے کہا یہ بجٹ مایوس کن ہے-
عارف مسعود نے کہا کہ ریاست کی بی جے پی حکومت نے وزیر اعظم کی یہ بات کہ مسلم طبقہ کے ایک ہاتھ میں قرآن اور دوسرے ہاتھ میں لیپ ٹاپ ہونا چاہیے اس حوالے سے یہاں کی حکومت نے نریندر مودی کو آئینہ دکھا دیا ہے کہ جو آپ چاہتے ہیں وہ ہم نہیں چاہتے-