وزیراعلیٰ چوہان اور ریاستی بی جے پی صدر وشنودت شرما گزشتہ روز یہاں سے دہلی روانہ ہوئے تھے اور گزشتہ رات بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینئر لیڈروں سے بات چیت ہو گئی ہے ۔ میٹنگوں کا دور آج بھی جاری رہے گا اور مسٹر چوہان کی بعد دوپہر وزیر اعظم نریندر مودی سے ممکنہ ملاقات کریں گے ۔
دیر رات تک مسٹر چوہان واپس آئیں گے اور کل وہ اپنی کابینہ کی توسیع کریں گے۔ اس دوران مدھیہ پردیش کی انچارج گورنرآنندی بین پٹیل بھی کل صبح لکھنؤ سے یہاں پہنچیں گی اور پہلے وہ خود حلف لیں گی۔ انہیں کل ہی مدھیہ پردیش کے گورنر کے عہدے کا اضافی چارج سونپا جائے گا۔ گورنر لال جی ٹنڈن کی طبیعت خراب ہونے کی وجہ سے محترمہ پیٹیل کو یہ ذمہ داری سونپی گئی ہے ۔ پہلے محترمہ پٹیل کے آج بھوپال پہنچنے کی توقع تھی، لیکن سرکاری ذرائع نے بتایا کہ اب وہ یہاں منگل کی صبح ہی آئیں گی۔
بی جے پی ذرائع کے مطابق سینئر لیڈر جوترادتیہ سندھیا بھی منگل کی صبح یہاں پہنچیں گے اور وہ رات کو قیام کرنے کے بعد بدھ کے روز یہاں رہے گے ۔ وہ حلف برداری کی تقریب میں بھی شریک ہوسکتے ہیں۔ مسٹر سندھیا پارٹی لیڈروں اور اپنے حامیوں کے ساتھ آئندہ ہونے والے اسمبلی ضمنی انتخابات پر بھی تبادلہ خیال کرسکتے ہیں۔ ریاست میں کابینہ کی توسیع کے لئے ایک طویل عرصے سے کوشش جاری تھی ۔ نئے وزراء کے ناموں کے سلسلے میں سینئرلیڈروں کے درمیان اتفاق رائے قائم کرنے اور مرکزی قیادت کو اعتماد میں لینے کے لئے مسٹر چوہان دہلی روانہ ہوئے تھے۔ ان کے ہمراہ ریاستی صدر مسٹر شرما اور ریاستی تنظیم کے جنرل سیکریٹری سہاس بھگت بھی گئے ہیں۔
ریاست میں مارچ کے مہینے کے سیاسی واقعات کی وجہ سے سینئر لیڈر مسٹر سندھیا نے کانگریس چھوڑ دی اور بی جے پی میں شامل ہوگئے تھے اور ان کے حامی 22 اراکین اسمبلی نے بھی اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا تھا ۔ ان مشکل حالات میں اس وقت کے وزیر اعلی کمل ناتھ نے 20 مارچ کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا اور 23 مارچ کو مسٹر چوہان نے وزیر اعلی کے عہدے کا حلف لیا تھا۔ اس کے ایک ماہ بعد اپریل میں پانچ وزرا کو حلف دلا کر مسٹر چوہان نے اپنی کابینہ تشکیل دی۔ اس کے بعد کابینہ میں توسیع کی جانی تھی ، لیکن مختلف وجوہات کی بنا پر توسیع ملتوی ہو رہی تھی ۔
اسمبلی میں اراکین کی تعداد کے لحاظ سے ریاست میں زیادہ سے زیادہ 35 وزراء ہوسکتے ہیں۔ جس میں وزیر اعلیٰ بھی شامل ہیں ۔ اس طرح سے مسٹر چوہان زیادہ سے زیادہ 29 وزیر بنا سکتے ہیں ۔
کابینہ کی توسیع میں مسٹر سندھیا کی رائے کو توجہ اور ان کے حامیوں کو مناسب نمائندگی دی جانے کے پورے امکانات ہیں ۔ ابھی جواطلاعات موصول ہو رہی ہیں اس کے مطابق تقریب دو درجن لیڈروں کو بطور وزیر حلف دلایا جاسکتا ہے۔