ریاست مدھیہ پردیش کے دار الحکومت بھوپال کا یہ یادگار شاہجہانی پارک کا نام نواب بیگم شاہ جہاں کے نام پر رکھا گیا۔
دراصل 1901 میں بیگم شاہ جہاں نے بھوپال کی کمان سنبھالی اور 1903 میں اپنے عوام کے لئے سلطانیہ زنانہ ہسپتال کی تعمیر کروائی۔
بھوپال کا تاریخی شاہجہانی پارک خطرے میں
بھوپال کے شاہجہانی پارک کی جگہ پر میونسپل کارپوریشن گاربیج اسٹیشن بنانے جارہی ہے۔ اس پارک کو بچانے کے لیے گیس متاثرین تنظیم نے پر زور مخالفت کی ہے۔
بھوپال کا تاریخی شاہجہانی پارک خطرے میں، متعلقہ تصویر
ریاست مدھیہ پردیش کے دار الحکومت بھوپال کا یہ یادگار شاہجہانی پارک کا نام نواب بیگم شاہ جہاں کے نام پر رکھا گیا۔
دراصل 1901 میں بیگم شاہ جہاں نے بھوپال کی کمان سنبھالی اور 1903 میں اپنے عوام کے لئے سلطانیہ زنانہ ہسپتال کی تعمیر کروائی۔
Intro:بھوپال کا تاریخی شاہجہانی پارک خطرے میں میونسپل کارپوریشن یہاں گاربیج ج ج اسٹیشن بنانے جا رہا ہے پارک کو بچانے کے لئے گیس متاثرین تنظیم نہیں کی پرزور مخالفت -
Body:بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال کا یہ یادگار یار شاہجہانی پارک کا نام نواب بیگم شاہ جہاں کے نام پر رکھا گیا -
دراصل 2901 میں بیگم شاہ جہاں نے بھوپال کی کمان سنبھالی اور 1903 میں اپنے عوام کے لئے سلطانیہ زنانہ ہسپتال کی تعمیر ر کروائیں - وقت کے ساتھ اس اسپتال میں میں مریضوں کی تعداد بڑھی اور ان کے ساتھ آنے والے لوگوں کو اٹھنے بیٹھنے کی پریشانی ہونے لگی جس سے دیکھتے ہوئے اسپتال کے سامنے بیگم شاہجہاں کے نام پر یادگار شاہجہانی پارک بنایا گیا - جہاں پر لوگ پیٹنے لگے اور آرام کرنے لگے ساتھ ہی اس پارک میں جلسوں کا اہتمام کیا جانے لگا اور احتجاجی جلسے بھی کئے جانے لگے - لیکن اب میونسپل کارپوریشن اس جگہ پر گاربیج اسٹیشن بنانے جا رہا ہے - جس پر گیس تنظیم کے کنوینر عبدالجبار نے سخت اعتراض کیا ہے - انہوں نے کہا ہے ہے کہ گاربیج اسٹیشن بننے سے یہاں آس پاس رہنے والے لوگوں اور اسپتال کے مریضوں کی صحت پر برا اثر پڑے گا - ساتھ ہی اس تاریخی یا دگار شاہجہانی پارک کا وجود ختم ہوجائے گا - جس کے لئے ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس کے خلاف جلد سے جلد قدم اٹھائے جائے ورنہ ہم کورٹ کا راستہ اپنائیں گے-
بائٹ- عبدالجبار ..........کنوینر,گیس تنظیم
Conclusion:بھوپال کا تاریخی یا دگار شاہجہانی پارک کا وجود خطرے میں-
Body:بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال کا یہ یادگار یار شاہجہانی پارک کا نام نواب بیگم شاہ جہاں کے نام پر رکھا گیا -
دراصل 2901 میں بیگم شاہ جہاں نے بھوپال کی کمان سنبھالی اور 1903 میں اپنے عوام کے لئے سلطانیہ زنانہ ہسپتال کی تعمیر ر کروائیں - وقت کے ساتھ اس اسپتال میں میں مریضوں کی تعداد بڑھی اور ان کے ساتھ آنے والے لوگوں کو اٹھنے بیٹھنے کی پریشانی ہونے لگی جس سے دیکھتے ہوئے اسپتال کے سامنے بیگم شاہجہاں کے نام پر یادگار شاہجہانی پارک بنایا گیا - جہاں پر لوگ پیٹنے لگے اور آرام کرنے لگے ساتھ ہی اس پارک میں جلسوں کا اہتمام کیا جانے لگا اور احتجاجی جلسے بھی کئے جانے لگے - لیکن اب میونسپل کارپوریشن اس جگہ پر گاربیج اسٹیشن بنانے جا رہا ہے - جس پر گیس تنظیم کے کنوینر عبدالجبار نے سخت اعتراض کیا ہے - انہوں نے کہا ہے ہے کہ گاربیج اسٹیشن بننے سے یہاں آس پاس رہنے والے لوگوں اور اسپتال کے مریضوں کی صحت پر برا اثر پڑے گا - ساتھ ہی اس تاریخی یا دگار شاہجہانی پارک کا وجود ختم ہوجائے گا - جس کے لئے ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس کے خلاف جلد سے جلد قدم اٹھائے جائے ورنہ ہم کورٹ کا راستہ اپنائیں گے-
بائٹ- عبدالجبار ..........کنوینر,گیس تنظیم
Conclusion:بھوپال کا تاریخی یا دگار شاہجہانی پارک کا وجود خطرے میں-
Last Updated : Jul 18, 2019, 2:07 PM IST