ساگر: اغواء کے کیس میں گرفتار ایک ملزم نے آج مدھیہ پردیش میں ضلع ساگر کے جیسی نگر تھانے میں مبینہ طور پر پھانسی لگا کر خودکشی کرلی۔ اس معاملے کی مجسٹریٹ انکوائری کا حکم دیا گیا ہے۔ پولس ذرائع کے مطابق ملزم کریش پٹیل (19) ساکن سیمرا گوپالمان کو ایک نابالغہ کے اغوا کے سلسلے میں جیسی نگر تھانے کی پولس نے گرفتار کیا تھا۔ اسے تھانے میں رکھا گیا۔ اس دوران ملزم نے پھانسی لگا لی۔ تھانے میں موجود پولس اہلکاروں نے اس کی گردن سے پھندا کھول کر اسے اسپتال پہنچایا، لیکن ضلع اسپتال جاتے وقت کریش کی موت ہوگئی۔ Youth arrested in kidnapping case in Sagar
اس معاملے میں پولس نے لاش کا پنچنامہ تیار کرکے پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا ہے۔ نوجوان کے والد راجو پٹیل کے مطابق اس کا بیٹا اور لڑکی دونوں ایک ساتھ فرار ہو ئے تھے۔ ان دونوں کو کل دیر رات بھوپال سے واپس لایا گيا۔ ان کا الزام ہے کہ پولس اور لڑکی کے خاندان کے لوگوں نے مل کر اس کی پٹائی کی۔ جب ہم صبح ملے تو وہ صحت مند اور ٹھیک تھا۔ اس سے قبل ملزم کریش پٹیل 19 اکتوبر کو قریبی گاؤں سے ایک نابالغ لڑکی کے ساتھ فرار ہوگیا تھا۔ اس معاملے میں نابالغہ کے اہل خانہ نے جسی نگر تھانے میں شکایت کی تھی، جس پر پولس نے دفعہ 363 کے تحت اغواء کا مقدمہ درج کیا تھا۔ معاملے کی تفتیش کرتے ہوئے پولس نے ملزم کو نابالغہ کے ساتھ بھوپال سے پکڑ لیا۔
یہ بھی پڑھیں: Two Committed Suicide in Ramban رامبن میں دو نوجوانوں نے پھاسی لگا کر خودکشی کی
پولیس بھوپال سے ملزم کو جسی نگر لائی تھی جہاں ملزم نے خودکشی کرلی۔ معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے۔ پولیس حراست کے دوران ملزم کی موت کا سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوئے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ترون نائک نے مجسٹریٹ انکوائری کی سفارش کی، جس پر مجسٹریٹ انکوائری کے احکامات دیے گئے ہیں۔ دریں اثناء، جسی نگر تھانے میں اغواء کے معاملے میں ملزم نوجوان کی خودکشی کے معاملے میں پولیس سپرنٹنڈنٹ ترون نائک نے اسٹیشن انچارج سمیت تین پولیس اہلکاروں کو لائن حاضر کردیا ہے۔ پولس ذرائع کے مطابق ڈیوٹی میں غفلت برتنے پر اور مجسٹریٹ انکوائری کے پیش نظر مذکورہ افسران و اہلکاروں کو فوری طور پر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کے ذریعہ لائن حاضر کر دیا گیا ہے۔
یو این آئی