تعلیم انسان کی بنیادی ضرورت ہے اور اسے ہر انسان کو حاصل کرنا چاہیے جس کے لیے پورے بھارت میں تعلیم کو لے کر حکومت مہم چلاتی ہے۔ لیکن ایسا لگ رہا ہے حکومت یہ نہیں چاہتی کہ مدرسوں میں بچے تعلیم حاصل کریں۔
ریاست مدھیہ پردیش کے سبھی مدارس کو پچھلے پانچ سالوں سے حکومت کی جانب سے ملنے والی امداد بند کردی گئی ہے۔ آپ کو یہاں واضح کرتے چلیں کہ ان مدارس کو مرکزی حکومت کی جانب سے 60 فیصد اور ریاستی حکومت کی جانب سے 40 فیصد مدد ملتی تھی۔
وہیں اگر ہم ریاست مدھیہ پردیش میں مدرسوں کی بات کریں تو 1785 مدارس ہیں جس میں سے بھوپال میں 423 مدرسے موجود ہیں۔
مرکزی اور ریاستی حکومت مدرسوں کو جو امداد دیتی ہے اس سے مدرسوں کے رکھ رکھاؤ کے ساتھ یہاں پڑھانے والے اساتذہ کو تنخواہ بھی دی جاتی ہے۔ امداد نہ ملنے سے مدرسوں میں پڑھانے والے اساتذہ معاشی بحران سے گزر رہے ہیں اور چھوٹے موٹے کام کرکے اپنا گزر بسر کرنے پر مجبور ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: جے پور میں مدرسہ پیرا ٹیچرس کا دھرنا جاری
مدرسہ مہتمم کے مطابق وہ لگاتار حکومت سے امداد کے لیے مطالبہ کررہے ہیں۔ جس کے لیے میمورنڈم بھی دیے جاچکے ہیں، مگر حکومت کے کان پر جوں تک نہیں رینگ رہی ہے۔ فی الوقت مدارس کو ان لوگوں کی امداد کے ذریعہ چلایا جارہا ہے جو چاہتے ہیں کہ یہ بچے پڑھ لکھ کر اچھی تعلیم حاصل کریں۔