ETV Bharat / state

بی اے کی طالبہ، مزدوری کرنے کے لیے مجبور - مدھیہ پردیش نیوز

بی اے فائنل ایئر کی طالبہ اپنے اہل خانہ کا سہارا بننے کے لیے لاک ڈاؤن کے حالات میں مزدوری کر رہی ہیں۔

تعلیم یافتہ روینہ کھیت میں کام کرنے پر مجبور
تعلیم یافتہ روینہ کھیت میں کام کرنے پر مجبور
author img

By

Published : Jun 4, 2020, 8:48 PM IST

ملک بھر میں تین ماہ کے لاک ڈاؤن سے لوگوں کی زندگی میں تبدیلی آ گئی ہے۔ ملک میں اچانک لاک ڈاؤن ہونے سے ہر طبقہ معاشی بحران کا شکار ہو گیا ہے۔ لوگوں نے سوچا بھی نہیں تھا کہ کبھی اس طرح کی پریشانی ان کی زندگی میں آئے گی۔

روینہ کھیت میں کام کرنے پر مجبور

مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال سے 30 کلومیٹر دور پاٹنی گاؤں میں ایک ایسی ہی تصویر سامنے آئی ہے، جہاں کالج پاس کر چکی طالبہ مزدوری کرنے پر مجبور ہو گئی ہے لیکن اپنے اہل خانہ کا فخر بنی ہے۔ اس لاک ڈاؤن میں ہم نے کئی تصاویر ایسی دیکھی جو دل کو جھنجھوڑ کر رکھ دیتی ہیں۔

ملک میں مہاجر مزدوروں کی حالت کسی سے پوشیدہ نہیں ہے۔ ایسی ہی ایک تصویر پاٹنی گاؤں کی ہے جہاں تعلیم یافتہ لڑکیاں مزدوری کرنے پر مجبور ہو گئی ہے۔

اس گاؤں میں رہنے والی روینہ جو اپنے والد کا فخر بنی ہوئی ہے۔ روینہ منریگا کے تحت گاؤں میں مزدوری کرتی ہیں۔ روینہ کے ساتھ اس کی دو بہنیں بھی اپنے اہل خانہ کا سہارا بننے کے لیے مزدوری کر رہی ہیں۔

روینہ نے بتایا کہ لاک ڈاؤن سے پہلے وہ گاؤں سے دور رہ کر سرکاری امتحان کے لیے تیاری کر رہی تھی، جس میں ایس ایس سی کا امتحان پاس بھی کر لی لیکن فزیکل میں کامیاب نہیں ہو سکی۔حوصلے تب بھی بلند رہے اور روینہ نے امتحان کی تیاری جاری رکھی، لیکن لاک ڈاؤن کے سبب اسے اپنے گاؤں آنا پڑا۔

روینہ نے بتایا کہ دو ماہ میں گھر کی حالت ایسی ہو گئی کہ کئی رات بغیر کھائے گزارنی پڑی۔ اپنے بھائی و بہنوں کو ایسے دیکھ پانا بڑا مشکل تھا۔ اپنے گھر کی ایسی حالت دیکھ کر روینہ نے سرپنچ سے کام مانگا۔

سرپنچ نے بتایا کہ ابھی تو کچھ نہیں ہے لیکن جیسے ہی کچھ کام آئے گا میں تمہیں بتاؤں گا۔ پھر لاک ڈاؤن کے بعد کچھ کام آیا جس میں کئی خواتین کام کرنے لگی، وہیں روینہ نے بھی کام شروع کر دیا۔

روینہ کہتی ہے کہ ویسے تو اس نے ٹی آئی ٹی کیا ہے، ابھی فائنل ایئر کی طالبہ ہے۔ باوجود اس کے لیے مزدوری کرنا اس کے لیے آسان نہیں ہے لیکن کوئی کام بڑا یا چھوٹا نہیں ہوتا ہے۔ یہی سوچ کر روینہ اپنے گھر کا سہارا بننے کے لیے مزدوری کا کام کر رہی ہے۔ پڑھائی کے چلتے جو جدوجہد روینہ نے کی اسے بتاتے ہوئے وہ رو پڑی۔

روینہ نے بتایا کہ ایک وقت تھا جب پڑھنے کے لیے کتاب اور قلم نہیں تھا، لیکن مجھے پڑھنے کا شوق ہے۔ اس لیے میں نے پڑھنا بند نہیں کیا۔ روینہ بی اے فائنل ایئر کی طالبہ ہے، جس نے ٹی آئی ٹی کی تعلیم حاصل کی ہے۔

روینہ نے بتایا کہ اس کے والدین کا اس کو پورا ساتھ ملتا ہے، ابھی گھر میں والد صاحب بیمار ہیں، جن کے لیے روینہ کو مزدوری کرنا پڑ رہا ہے اور لاک ڈاؤن میں اہل خانہ بھوکے نہ رہیں اس لیے روینہ منریگا کے تحت کام کر رہی ہیں۔ ساتھ ہی اگر کسی کھیت میں کام مل جاتا ہے تو کچھ پیسہ کمانے کے لیے وہ کام بھی کرتی ہے۔

ملک بھر میں تین ماہ کے لاک ڈاؤن سے لوگوں کی زندگی میں تبدیلی آ گئی ہے۔ ملک میں اچانک لاک ڈاؤن ہونے سے ہر طبقہ معاشی بحران کا شکار ہو گیا ہے۔ لوگوں نے سوچا بھی نہیں تھا کہ کبھی اس طرح کی پریشانی ان کی زندگی میں آئے گی۔

روینہ کھیت میں کام کرنے پر مجبور

مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال سے 30 کلومیٹر دور پاٹنی گاؤں میں ایک ایسی ہی تصویر سامنے آئی ہے، جہاں کالج پاس کر چکی طالبہ مزدوری کرنے پر مجبور ہو گئی ہے لیکن اپنے اہل خانہ کا فخر بنی ہے۔ اس لاک ڈاؤن میں ہم نے کئی تصاویر ایسی دیکھی جو دل کو جھنجھوڑ کر رکھ دیتی ہیں۔

ملک میں مہاجر مزدوروں کی حالت کسی سے پوشیدہ نہیں ہے۔ ایسی ہی ایک تصویر پاٹنی گاؤں کی ہے جہاں تعلیم یافتہ لڑکیاں مزدوری کرنے پر مجبور ہو گئی ہے۔

اس گاؤں میں رہنے والی روینہ جو اپنے والد کا فخر بنی ہوئی ہے۔ روینہ منریگا کے تحت گاؤں میں مزدوری کرتی ہیں۔ روینہ کے ساتھ اس کی دو بہنیں بھی اپنے اہل خانہ کا سہارا بننے کے لیے مزدوری کر رہی ہیں۔

روینہ نے بتایا کہ لاک ڈاؤن سے پہلے وہ گاؤں سے دور رہ کر سرکاری امتحان کے لیے تیاری کر رہی تھی، جس میں ایس ایس سی کا امتحان پاس بھی کر لی لیکن فزیکل میں کامیاب نہیں ہو سکی۔حوصلے تب بھی بلند رہے اور روینہ نے امتحان کی تیاری جاری رکھی، لیکن لاک ڈاؤن کے سبب اسے اپنے گاؤں آنا پڑا۔

روینہ نے بتایا کہ دو ماہ میں گھر کی حالت ایسی ہو گئی کہ کئی رات بغیر کھائے گزارنی پڑی۔ اپنے بھائی و بہنوں کو ایسے دیکھ پانا بڑا مشکل تھا۔ اپنے گھر کی ایسی حالت دیکھ کر روینہ نے سرپنچ سے کام مانگا۔

سرپنچ نے بتایا کہ ابھی تو کچھ نہیں ہے لیکن جیسے ہی کچھ کام آئے گا میں تمہیں بتاؤں گا۔ پھر لاک ڈاؤن کے بعد کچھ کام آیا جس میں کئی خواتین کام کرنے لگی، وہیں روینہ نے بھی کام شروع کر دیا۔

روینہ کہتی ہے کہ ویسے تو اس نے ٹی آئی ٹی کیا ہے، ابھی فائنل ایئر کی طالبہ ہے۔ باوجود اس کے لیے مزدوری کرنا اس کے لیے آسان نہیں ہے لیکن کوئی کام بڑا یا چھوٹا نہیں ہوتا ہے۔ یہی سوچ کر روینہ اپنے گھر کا سہارا بننے کے لیے مزدوری کا کام کر رہی ہے۔ پڑھائی کے چلتے جو جدوجہد روینہ نے کی اسے بتاتے ہوئے وہ رو پڑی۔

روینہ نے بتایا کہ ایک وقت تھا جب پڑھنے کے لیے کتاب اور قلم نہیں تھا، لیکن مجھے پڑھنے کا شوق ہے۔ اس لیے میں نے پڑھنا بند نہیں کیا۔ روینہ بی اے فائنل ایئر کی طالبہ ہے، جس نے ٹی آئی ٹی کی تعلیم حاصل کی ہے۔

روینہ نے بتایا کہ اس کے والدین کا اس کو پورا ساتھ ملتا ہے، ابھی گھر میں والد صاحب بیمار ہیں، جن کے لیے روینہ کو مزدوری کرنا پڑ رہا ہے اور لاک ڈاؤن میں اہل خانہ بھوکے نہ رہیں اس لیے روینہ منریگا کے تحت کام کر رہی ہیں۔ ساتھ ہی اگر کسی کھیت میں کام مل جاتا ہے تو کچھ پیسہ کمانے کے لیے وہ کام بھی کرتی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.