ETV Bharat / state

Sexually Abusing with Minor نابالغ کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے والے مجرم کو سزا

author img

By

Published : Dec 13, 2022, 4:29 PM IST

بھوپال میں ایک نابالغ کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے والے بس ڈرائیور اور اس جرم میں اس کا ساتھ دینے والی خاتون کو عدالت نے بالترتیب عمر قید اور 20 برس کی سزا سنائی ہے۔ Bhopal Minor Rape Case

Life imprisonment for sexual assault
جنسی زیادتی کے مجرم کو عمر قید

بھوپال: مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں تین ماہ قبل ایک معصوم بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کا معاملہ پیش آیا تھا جس میں ایک پرائیویٹ اسکول کے بس ڈرائیور نے ایک آیا کی مدد سے ساڑھے تین سال کی معصوم بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کی تھی۔ اس کیس میں گزشتہ روز عدالت نے دونوں مجرمین کو سزا سنائی۔ ضلع عدالت نے بس ڈرائیور کو عمر قید اور آیا کو 20 سال کی سزا سنائی ہے جبکہ ان دونوں پر 32- 32 ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا۔ Life Imprisonment for Sexual Assault

اس معاملے میں سرکاری وکیل منیشا پٹیل کے مطابق سزا سننے سے پہلے دونوں مجرمین خاموش تھے تاہم سزا سننے کے بعد انہوں نے کہا کہ ہمیں غلط طور پر اس کیس میں ملوث کیا گیا ہے۔ ہمارے معصوم بچے ہیں، ہمیں چھوڑ دو۔ اس فیصلے کا اعلان بھوپال ڈسٹرکٹ کے خصوصی جج شیلجا گپتا (جنسی جرائم سے بچوں کا تحفظ) نے کیا ہے۔

ضلع عدالت نے دفعات 376 (اے بی) 376 ( 2 )اور پوکسو ایکٹ کے تحت مرکزی ڈرائیور ہنومت جاٹاو کو سزا سنائی جبکہ نگہداشت کرنے والی آیا ارمیلا ساہو دفعہ 109 اور 16 /17 کے تحت قصوروار پائی گئی۔ اس کیس میں فیصلہ 3 ماہ کے اندر سنا دیا گیا۔

واضح رہے کہ یہ معاملہ کے 3 مہینے پرانا ہے۔ بچی بھوپال کے نیل بڑھ علاقے کے پرائیویٹ اسکول میں پڑھتی ہے اور اسی اسکول کے بس ڈرائیور نے بس میں ہی بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔ 8 ستمبر کو جب بچی گھر لوٹی تو اس کے کپڑے بدلے ہوئے تھے۔ یہ دیکھ کر اس کی والدہ حیران ہوئی جبکہ انہیں بچی کے بدن پر خروچ کے نشانات دیکھے تو انہیں شک ہوا تو انہوں نے بچی سے پوچھا، جس پر بچی نے بتایا تھا کہ بس کے ڈرائیور انکل برے ہیں اور وہ غلط حرکت کرتے ہیں۔جس کے بعد بچی کے والدین نے اسکول مینجمنٹ سے رابطہ کیا اور اس کی شکایت پولیس کمشنر سے کی۔

اس معاملے میں مہیلا تھانہ پولیس نے کیس درج کر کے بس ڈرائیور کو گرفتار کیا تھا۔ جانچ کے لئے ایس آئی ٹی(SIT) بنائی گئی تھی۔ ٹیم نے حادثے کے 20 دن کے اندر 242 صفحات کی چارج شیٹ کورٹ میں پیش کی جس میں 3 مہینے کے اندر 32 لوگوں کی گواہی ہوئی اور اس پر ضلع عدالت نے فیصلہ سنایا۔

بھوپال: مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں تین ماہ قبل ایک معصوم بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کا معاملہ پیش آیا تھا جس میں ایک پرائیویٹ اسکول کے بس ڈرائیور نے ایک آیا کی مدد سے ساڑھے تین سال کی معصوم بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کی تھی۔ اس کیس میں گزشتہ روز عدالت نے دونوں مجرمین کو سزا سنائی۔ ضلع عدالت نے بس ڈرائیور کو عمر قید اور آیا کو 20 سال کی سزا سنائی ہے جبکہ ان دونوں پر 32- 32 ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا۔ Life Imprisonment for Sexual Assault

اس معاملے میں سرکاری وکیل منیشا پٹیل کے مطابق سزا سننے سے پہلے دونوں مجرمین خاموش تھے تاہم سزا سننے کے بعد انہوں نے کہا کہ ہمیں غلط طور پر اس کیس میں ملوث کیا گیا ہے۔ ہمارے معصوم بچے ہیں، ہمیں چھوڑ دو۔ اس فیصلے کا اعلان بھوپال ڈسٹرکٹ کے خصوصی جج شیلجا گپتا (جنسی جرائم سے بچوں کا تحفظ) نے کیا ہے۔

ضلع عدالت نے دفعات 376 (اے بی) 376 ( 2 )اور پوکسو ایکٹ کے تحت مرکزی ڈرائیور ہنومت جاٹاو کو سزا سنائی جبکہ نگہداشت کرنے والی آیا ارمیلا ساہو دفعہ 109 اور 16 /17 کے تحت قصوروار پائی گئی۔ اس کیس میں فیصلہ 3 ماہ کے اندر سنا دیا گیا۔

واضح رہے کہ یہ معاملہ کے 3 مہینے پرانا ہے۔ بچی بھوپال کے نیل بڑھ علاقے کے پرائیویٹ اسکول میں پڑھتی ہے اور اسی اسکول کے بس ڈرائیور نے بس میں ہی بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔ 8 ستمبر کو جب بچی گھر لوٹی تو اس کے کپڑے بدلے ہوئے تھے۔ یہ دیکھ کر اس کی والدہ حیران ہوئی جبکہ انہیں بچی کے بدن پر خروچ کے نشانات دیکھے تو انہیں شک ہوا تو انہوں نے بچی سے پوچھا، جس پر بچی نے بتایا تھا کہ بس کے ڈرائیور انکل برے ہیں اور وہ غلط حرکت کرتے ہیں۔جس کے بعد بچی کے والدین نے اسکول مینجمنٹ سے رابطہ کیا اور اس کی شکایت پولیس کمشنر سے کی۔

اس معاملے میں مہیلا تھانہ پولیس نے کیس درج کر کے بس ڈرائیور کو گرفتار کیا تھا۔ جانچ کے لئے ایس آئی ٹی(SIT) بنائی گئی تھی۔ ٹیم نے حادثے کے 20 دن کے اندر 242 صفحات کی چارج شیٹ کورٹ میں پیش کی جس میں 3 مہینے کے اندر 32 لوگوں کی گواہی ہوئی اور اس پر ضلع عدالت نے فیصلہ سنایا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.