ETV Bharat / state

Launch of Book Aqs e Khayal: بھوپال میں کتاب 'عکس خیال' کا رسم اجراء

بھوپال کے منشی حسین خان ٹیکنیکل انسٹی ٹیوٹ میں نفیسہ سلطانہ کی کتاب عکس خیال کا رسم اجراء عمل میں آیا، نفیسہ سلطانہ نے اپنے مجموعے میں خواتین کے مسائل، بچوں کی تعلیم اور سماجی سروکار کو موضوع بحث بنایا ہے۔launch of Book aqs e Khayal in Bhopal

بھوپال میں کتاب عکس خیال کا رسم اجراء
بھوپال میں کتاب عکس خیال کا رسم اجراء
author img

By

Published : Jun 23, 2022, 5:12 PM IST

مدھیہ پردیش: دارالحکومت بھوپال کی شناخت ادبی حلقوں میں شہر غزل کی ہے لیکن اب بھوپال میں شاعری کے ساتھ نثری ادب پر جس طرح سے اردو کے نئے فنکار طبع آزمائی کر رہے ہیں۔ اس سے نہ صرف بھوپال کے ادبی منظرنامے میں بدلاؤ آیا ہے بلکہ اس سے بھوپال میں ادبی تخلیق کا کینوس بھی وسیع ہوا ہے۔ ان خیالات کا اظہار فضا گروپ کے زیر اہتمام منشی حسین خان ٹیکنیکل انسٹی ٹیوٹ میں منعقد ادبی تقریب میں ممتاز اردو دانشوروں نے کیا۔Launch of Book Aqs e Khayal

بھوپال میں کتاب عکس خیال کا رسم اجراء

واضح رہے کہ بھوپال کی ادیبہ، نفیسہ سلطانہ جن کا شاعری دیوان چند سال قبل 'دیوان انا' کے نام سے منظر عام پر آ چکا ہے، اب انہوں نے افسانوی ادب پر اپنی قلم کے جوہر دکھاتے ہوئے عکس خیال کے عنوان سے اپنا افسانوی مجموعہ شائع کیا ہے۔ عکس خیال میں نفیسہ انا کے 20 افسانے شامل ہیں جن میں خواتین کے مسائل، بچوں کی تعلیم اور سماجی سروکار کو موضوع بحث بنایا گیا ہے۔

منشی حسین خان ٹیکنیکل انسٹی ٹیوٹ میں منعقدہ اجراء تقریب میں ممتاز دانشوروں نے نفیسہ انا کے افسانوی مجموعہ عکس خیال پر اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے اسے نفیسہ انا کی قلم کی جولانی سے تعبیر کیا ہے۔ نفیسہ انا نے بتایا کہ افسانہ لکھنے کا عمل تو انہوں نے بہت پہلے شروع کردیا تھا، مگر کورونا قہر میں عوامی مسائل کو جس طرح سے دیکھا اسی کو قلمبند کرنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا میں اپنے فن میں کہاں تک کامیاب ہوئی ہو اس کا فیصلہ تو لاتی دین کریں گے۔

وہیں بھوپال کے ممتاز ادیب اقبال مسعود نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھوپال جو شہر غزل ہے یہ شہر داستان کبھی نہیں تھا، شہر افسانہ کہنے میں بھی جھجک محسوس ہوتی تھی تھی لیکن نئی نسل جو ہمارے سامنے اہنی تحریروں کے حوالے سے سامنے آرہی ہے ان سے امید ہے کہ ایک بار بھوپال شہر افسانہ بھی بن کر رہے گا- انہوں نے کہا میں نفیسہ انا کو بہت بہت مبارک باد پیش کرتا ہوں۔' نفیسہ سلطانہ انا کے افسانوں کی خاص بات یہ ہے کہ انہوں نے اپنی آپ بیتی کو جگ بیتی بنا دیا ہے۔ انہوں نے اپنے افسانوں میں تخیل کو کم جگہ دی ہے، یہی وجہ ہے کہ ان کے افسانے انسانی وسائل کے ترجمان بن کر ہمارے سامنے آئے ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Intesab Launching in Bhopal: ادیب و شاعر شعیب نظام پر انتساب کے خصوصی شمارے کا رسم اجرا

مدھیہ پردیش: دارالحکومت بھوپال کی شناخت ادبی حلقوں میں شہر غزل کی ہے لیکن اب بھوپال میں شاعری کے ساتھ نثری ادب پر جس طرح سے اردو کے نئے فنکار طبع آزمائی کر رہے ہیں۔ اس سے نہ صرف بھوپال کے ادبی منظرنامے میں بدلاؤ آیا ہے بلکہ اس سے بھوپال میں ادبی تخلیق کا کینوس بھی وسیع ہوا ہے۔ ان خیالات کا اظہار فضا گروپ کے زیر اہتمام منشی حسین خان ٹیکنیکل انسٹی ٹیوٹ میں منعقد ادبی تقریب میں ممتاز اردو دانشوروں نے کیا۔Launch of Book Aqs e Khayal

بھوپال میں کتاب عکس خیال کا رسم اجراء

واضح رہے کہ بھوپال کی ادیبہ، نفیسہ سلطانہ جن کا شاعری دیوان چند سال قبل 'دیوان انا' کے نام سے منظر عام پر آ چکا ہے، اب انہوں نے افسانوی ادب پر اپنی قلم کے جوہر دکھاتے ہوئے عکس خیال کے عنوان سے اپنا افسانوی مجموعہ شائع کیا ہے۔ عکس خیال میں نفیسہ انا کے 20 افسانے شامل ہیں جن میں خواتین کے مسائل، بچوں کی تعلیم اور سماجی سروکار کو موضوع بحث بنایا گیا ہے۔

منشی حسین خان ٹیکنیکل انسٹی ٹیوٹ میں منعقدہ اجراء تقریب میں ممتاز دانشوروں نے نفیسہ انا کے افسانوی مجموعہ عکس خیال پر اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے اسے نفیسہ انا کی قلم کی جولانی سے تعبیر کیا ہے۔ نفیسہ انا نے بتایا کہ افسانہ لکھنے کا عمل تو انہوں نے بہت پہلے شروع کردیا تھا، مگر کورونا قہر میں عوامی مسائل کو جس طرح سے دیکھا اسی کو قلمبند کرنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا میں اپنے فن میں کہاں تک کامیاب ہوئی ہو اس کا فیصلہ تو لاتی دین کریں گے۔

وہیں بھوپال کے ممتاز ادیب اقبال مسعود نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھوپال جو شہر غزل ہے یہ شہر داستان کبھی نہیں تھا، شہر افسانہ کہنے میں بھی جھجک محسوس ہوتی تھی تھی لیکن نئی نسل جو ہمارے سامنے اہنی تحریروں کے حوالے سے سامنے آرہی ہے ان سے امید ہے کہ ایک بار بھوپال شہر افسانہ بھی بن کر رہے گا- انہوں نے کہا میں نفیسہ انا کو بہت بہت مبارک باد پیش کرتا ہوں۔' نفیسہ سلطانہ انا کے افسانوں کی خاص بات یہ ہے کہ انہوں نے اپنی آپ بیتی کو جگ بیتی بنا دیا ہے۔ انہوں نے اپنے افسانوں میں تخیل کو کم جگہ دی ہے، یہی وجہ ہے کہ ان کے افسانے انسانی وسائل کے ترجمان بن کر ہمارے سامنے آئے ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Intesab Launching in Bhopal: ادیب و شاعر شعیب نظام پر انتساب کے خصوصی شمارے کا رسم اجرا

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.