کھنڈوا : ریاست مدھیہ پردیش کی ضلع کھنڈوا میں کولکتہ این آئی اے (قومی تحقیقاتی ایجنسی) کی ٹیم نے کالعدم قرار دی گئی تنظیم ’’سمی‘‘ کے رکن رقیب قریشی کے گھر پر چھاپہ مارا۔ این آئی اے کے ذریعے رقیب کے کمرے کی دو گھنٹے تک تلاشی لی گئی۔ این آئی اے حکام نے اہل خانہ سے بھی پوچھ تاچھ کی۔ ذرائع کے مطابق کولکتہ این آئی اے کے دو افسران کوتوالی اور موگھاٹ پولیس کی ایک ٹیم کے ساتھ صبح تقریبا 10 بجے خانشاہ ولی کالونی میں رقیب قریشی کے گھر پہنچی۔ گھر والوں سے رقیب کے کمرے کی معلومات لی۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ رقیب کا کمرہ پہلی منزل پر ہے اور اہلکار اس کے کمرے میں پہنچے اور تلاشی لی۔ تقریبا دو گھنٹے تک کمرے کی باریک بینی سے چھان بین کی گئی، چھاپے کے دوران مقامی پولیس ٹیم بھی چوکس نظر آئی۔ پولیس نے رقیب کے گھر کو چاروں طرف سے گھیرے میں لے رکھا تھا رہائشی مکان کی چھت سے بھی نگرانی کی گئی۔
ذرائع نے بتایا کہ دوپہر 12 بجے کے قریب این آئی اے اہلکار رقیب کے گھر سے باہر آئے۔ افسران نے کارروائی کے حوالے سے کچھ بھی کہنے سے گریز کیا۔ واضح رہے کہ چند ماہ قبل ریاست مغربی بنگال کی اے ٹی ایس نے رقیب کو گنج بازار 16 کھولی سے گرفتار کیا تھا۔ مغربی بنگال سے گرفتار کیے گئے 2 ساتھیوں نے اس کے بارے میں معلومات دی تھیں۔ بتایا جاتا ہے کہ وہ بم بنانے اور ہتھیار چلانے کی تربیت دے رہا تھا۔
اس موقع پر جب میڈیا نے مقامی پولیس کے اعلیٰ افسر، ایس ایس پی ستیندر کمار شکلا، سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ این آئی اے کی ٹیم کولکتہ سے آئی ہے اور انہوں نے مقامی پولیس سے مدد مانگی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ جنوری میں ایک سمی کارکن کی گرفتاری کی گئی تھی اور تحقیقات میں کچھ اور سرچ کی ضرورت تھی اس لیے وہ یہاں ضلع کھنڈوا میں پہنچے اور انہوں نے اپنی کارروائی انجام دی۔ انہوں نے کہا کہ جو مقامی پولیس سے مدد مانگی گئی تھی وہ ہم نے انہیں فراہم کی۔
واضح رہے کی ایجنسی نے جنوری میں رقیب کو کھنڈوا سے گرفتار کیا تھا، جس کے بعد اسے کولکتہ لے جایا گیا تھا۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ اس کے داعش سے تعلق کا بھی شبہ تھا۔ پوچھ گچھ کے دوران انکشاف ہوا کہ وہ انٹرنیٹ میڈیا کی ذریعے مدھیہ پردیش میں اپنا نیٹ ورک پھیلا رہا تھا۔ اس کے پاس سے ملنے والے مواد میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ وہ کسی بڑی شخصیت کے قافلے پر حملہ کرنے کا منصوبہ بنا رہا تھا۔ ان تمام معاملات کی جانچ کے لیے تحقیقاتی ایجنسی اس سے متعلقہ جگہوں پر مسلسل چھاپے مار رہی ہے۔