کانگریس کو ایک زبردست جھٹکا دیتے ہوئے پارٹی کے نوجوان رہنما جیوتی رادتیہ سندھیا نے پارٹی سے استعفیٰ دے دیا۔ پارٹی کے 22 اراکین اسمبلی کے ساتھ ہی سندھیا اور ان کے حامیوں کے استعفیٰ نے ریاست کی کمل ناتھ حکومت کو کمزور کردیا ہے۔
وہیں بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا کے بیٹے کے ریسیپشن کے موقع پر کانگریس کے رہنما جیوتیرادتیہ سندھیا کے کمل ناتھ کے خلاف بغاوت کا آغاز ہوا۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے سندھیا کو بی جے پی میں آنے کو اس کے کئی دن بعد منظوری دی۔
ذرائع نے یہ معلومات دی ہے۔ منگل کے روز جیوتیرادتیہ سندھیا نے وزیر اعظم مودی اور امت شاہ سے ملاقات کے بعد کانگریس سے استعفیٰ دے دیا۔
اس کے ساتھ ہی کانگریس کے 22 اراکین اسمبلی نے بھی استعفیٰ دے دیا۔ یہ تمام ان کے حامی رہنما ہیں جس سے مدھیہ پردیش کی کمل ناتھ حکومت کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ سندھیا کے استعفیٰ کے فوراً بعد ہی انہیں پارٹی سے نکال دیا گیا۔ بتایا جارہا ہے کہ سندھیا آج دوپہر 12:30 بجے ہی بی جے پی میں شامل ہوسکتے ہیں۔ ساتھ ہی انہیں مودی کابینہ میں وزیر کا عہدہ بھی دیا جاسکتا ہے۔ اور انہیں بی جے پی راجیہ سبھا میں بھیج سکتی ہے۔ یا ریاست میں انہیں بڑا عہدہ مل سکتا ہے۔