ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں جے این یو میں ہوئے تشدد اور شہریت تمیمی قانون کے خلاف لگاتار احتجاج جاری ہے اسی کے تحت آج بھوپال کے بورڈ آفس چوراہے پر طالبات اور سماجی کارکنان نے احتجاج کیا۔
آج کے احتجاج میں پہنچے طلباء اور سماجی کارکنان نے کہا کہ جس طرح سے جے این یو میں تشدد ہوا وہ ایک پلان کے تحت کیا گیا اور یہ حملہ جب ہوا اس وقت وہاں پولیس موجود تھی۔ اس سے یہ صاف ہے کہ انہیں حکومت کی جانب سے سرپرستی حاصل ہے تاکہ احتجاج کر رہے لوگوں کو دبایا جاسکے۔
طلبا نے کہا اب تک جہاں تعلیم حاصل کی جاتی تھی اس جگہ کو محفوظ مانا جاتا تھا پر بھارتی جنتا پارٹی کی حکومت میں طالبات پر انکی تعلیم گاہ میں گھس کر ان پر حملہ کیا جا رہا ہے۔ ایسے میں والدین اپنے بچوں کو کیسے تعلیم حاصل کرنے مکتب یا کالج بھیجیں گے۔