بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال کے عارف مسعود فینس کلب کے زیر اہتمام بھوپال کی سینٹرل لائبریری میدان میں خواتین کے لیے اصلاحی معاشرہ پروگرام منعقد کیا گیا۔ پروگرام کا آغاز تلاوت کلام پاک سے کیا گیا۔ پروگرام میں بھوپال تشریف لائے مسلم مذہبی رہنما مولانا خلیل الرحمٰن سجاد نعمانی مہمان خصوصی تھے جب کہ شہر قاضی مشتاق علی ندوی اور مفتیٔ شہر مولانا ابوالکلام قاسمی بھی اسٹیج پر موجود تھے۔ اس موقع پر اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مولانا سجاد نعمانی نے کہا کہ نماز، روزہ یا زکٰوۃ پورا اسلام نہیں ہے بلکہ اللہ کے احکامات پر عمل کرنا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کرنا ہے۔ آپ کے بتائے ہوئے راستوں پر چلنا پورا اسلام ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ دنیا آرام کی جگہ نہیں امتحان کی جگہ ہے۔ آپ نے فرمایا کہ اسلام کو مردوں سے زیادہ عورتوں نے سمجھا ہے۔ ماؤں کی تربیت سے ہی ولی اللہ اور علمائے دین پیدا ہوتے ہیں۔ لہٰذا اپنے بچوں کی اچھی تربیت کریں۔ انہیں زمانے کے حالات سے روشناس کروایا جائے تاکہ وہ اس کی تربیت کر سکیں۔ خواتین درست اور بڑے فیصلے پوری ایمانداری اور وفاداری کے ساتھ اپنے شوہر کے ساتھ لیں اور خاندان کا خیال رکھیں۔ اپنے گھروں کو دین کا گہوارہ بنائیں۔ اپنے روز مرہ کے کاموں سے کچھ وقت نکال کر قرآنی آیات اور دینی کتب کا مطالعہ کریں۔ اپنی ذمہ داریوں کو مناسب طریقے کے ساتھ نبھائیں اور اپنا کام عزت و احترام کے ساتھ کریں۔
- یہ بھی پڑھیں:
Hajj 2023 بھوپال سے حج عازمین کا پہلا قافلہ روانہ
مولانا نے مزید کہا کہ آج کا دور بہت نازک ہے۔ صرف اچھے کھانے اور کپڑوں پر خرچ کرنا کافی نہیں ہے بلکہ اپنے بچوں کو اچھی تعلیم و تربیت دینا بھی بہت ضروری ہے۔ حضرت نے فرمایا کہ مجلس میں آنے والی تمام مائیں بہنیں یہ عزم کر لیں کہ آج سے ہم اللہ کے احکامات اور اللہ کے رسول کے بتائے ہوئے راستے پر چلیں گے۔ اس موقع پر مولانا سجاد نعمانی نے کہا کہ شادیوں کو آسان بنایا جائے۔ جہیز اور بے جا رواج سے گریز کیا جائے۔ اجتماعی دعا کے ساتھ مجلس کا اختتام ہوا۔
موجودہ حالات کے حوالے سے اصلاحی معاشرہ کے منتظم رکن اسمبلی عارف مسعود نے کہا کہ ہمیں اپنے آپ کو ذہنی طور پر مضبوط کرنا چاہیے تاکہ اللہ کی رضا اور اللہ کی محبت اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت حاصل ہو سکے۔ بچوں کی اسکول اور کالج کی تعلیم پر انہوں نے کہا کہ ہمیں اچھے اسکول اور کالجز کا انتخاب کرنا چاہیے۔ اسکول اور کالج اچھے ہوں گے تو ان کے نتائج بھی اچھے ہوں گے۔ عارف مسعود نے مزید کہا کہ میری سب سے گزارش ہے کہ اپنے بچوں کو دنیاوی تعلیم کے ساتھ دینی تعلیم سے بھی آراستہ کرہں تاکہ ان کا مستقبل روشن ہو۔ رکن اسمبلی عارف مسعود نے تقریب کے اختتام کے موقع پر محفل میں شرکت کرنے والی تمام خواتین ماؤں اور بہنوں کا شکریہ ادا کیا۔ آج کی اس تقریب میں ہزاروں کی تعداد میں خواتین نے شرکت کی۔