بھوپال: مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں منعقد ہوئے وقف تعارفی پروگرام میں شریک ہونے والے دانشوروں کا ماننا ہے کہ حکومت کی جانب سے وقف تحفظ کے لئے ایک مؤثر قانون بنایا گیا ہے لیکن وقف بورڈ میں حکومت کی جانب سے جن لوگوں کا تقرر کیا گیا ہے وہ سیاسی بیروزگار ہوتے ہیں اور ان کا مقصد وقف کا تحفظ نہیں بلکہ اپنا مفاد پورا کرنا ہوتا ہے۔ Madhya Pradesh Waqf Board
حیدرآباد کے ذمہ دار ملک محتشم خان نے کہا بنیادی طور پر عوام کو بیدار ہونے کی ضرورت ہے کیونکہ وقف قانون موجود ہے وقف بورڈ موجود ہے لیکن کوئی بھی بورڈ اس وقت کام کرتا ہے جب عوام اس سے کام کروانا چاہتے ہیں۔ اس لیے عوام کو اس کے لیے بیدار ہونے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا ابھی وقف کو لے کر جو بھی سسٹم ہے وہ عوام کو فائدہ نہیں پہنچا پا رہا ہے اور اس کی وجہ صاف ہے وقف میں جو بھی لوگ آتے ہیں وہ سیاسی ہوتے ہیں۔ Protection of Waqf Property is Necessary
اس پروگرام میں کہا گیا کہ وقف بورڈ ملک میں جہاں پر بھی موجود ہے وہاں پر وقف کو لے کر کام کرنے کا جذبہ کم اور سیاست کا اڈہ زیادہ ہو کر رہ گیا ہے، صحیح معنوں میں تو وقف بورڈ میں سیاسی بیروزگاروں کو روزگار دیا جا رہا ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ عوام کو اپنے اپنے مقام پر اس کے خلاف آواز بلند کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وقف جائیداد کا تحفظ ہو اور ضرورت مندوں کو اس سے فائدہ مل سکے۔ جماعت اسلامی کا یک روزہ تعارفی پروگرام میں عوام کو وقف جائیداد اور وقف بورڈ کے تئیں بیداری پیدا کرنے کی نسبت سے پروگرام کا انعقاد کیا گیا تھا۔ Jamaat e Islami Hind Madhya Pradesh