ریاست مدھیہ پردیش کے شہر اندور میں خواتین نے منشیات کے خلاف اپنے عزائم کا کا اظہار کرتے ہوے اس پر روک لگانے اور اس سے نئی نسل کو بچانے کے لئے انتظامیہ کو میمورنڈم دیا۔ شہر کے اقلیتی علاقہ میں نشہ خوری کے بڑھتے معاملات کے پیش نظر خواتین متحرک ہیں ۔اور ان کا کہنا ہے کہ اس لت سے نئی نسل کو بچانے کی اشد ضرورت ہے۔ اور ایک بہتر معاشرہ کی تشکیل کی جانب یہ عملی اقدام ہے ۔
واضح رہے کہ علاقہ میں روزبرز بڑھتے منشیات کے معاملات منظر عام پر آرہے ہیں ۔جس سے سرکردہ افراد اور خواتین فکر مندہیں ۔
خواتین کا کہنا ہے کہ یہ نوجوان نسل آنے والے کل کے معمار ہیں ۔اور ان کی صحیح تربیت نہیں کی گئی تو پھر معاشرہ تباہی کے دہانے پر پہنچ جائے گا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ سرپرستوں کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کے حرکات اور طرز زندگی پر نگاہ رکھے ۔
صوفیہ غوری نامی خاتون نے کہاکہ جرائم کہ خلاف انہوں نے مشترکہ طور پر اپنی آواز بلند کی ہے ۔اور انہیں امید ہے اگر مجموعی طورپر منشیات کے خلاف تحریک چلائی جائے تو اس سے ایک بہتر معاشرہ کی تشکیل ہوسکتی ہے ۔اور نوجوان نسل کو اس بری لت سے بچایاجاسکتا ہے ۔
وہیں خضراولی نامی خاتون کا کہنا ہے کہ جو لوگ اس لت میں ملوث ہیں انتظامیہ اس کے خلاف سخت کاروائی کرے ۔تا کے دیگر افر ادکو بھی اس سے سبق ملے ۔
محور رمیز خان کا کہنا ہے کہ منشیات کے خلاف ابھی ۔شروعاتی مہم ہے اگر ضرورت پڑی تو بڑے پیمانے پر اس کے خلاف ترحریک چلائی جائیگیی ۔