اندور: ریاست مدھیہ پردیش کے شہر اندور میں تین مہینے قبل ہوئے سات سالہ ماہ نور کے قتل میں ملزم صدام کو عدالت نے ملزم قرار دیتے سزائے موت سنائی ہے۔ اندور میں گزشتہ سال 2022 میں آزاد نگر تھانہ علاقے میں صدام نام کے ایک شخص نے پڑوس میں رہنے والی سات سالہ ماہ نور کو اٹھا کر اپنے گھر لے گیا تھا جہاں اس نے چاقو سے مار کر اس کا قتل کر دیا تھا پڑوسیوں نے جب ہنگامہ مچایا تو اس نے دروازہ اندر سے بند کر دیا تھا جس پر پولیس نے دروازہ توڑ کر صدام کو موقع سے گرفتار کر کے کاروائی کی تھی اس قتل سے پورے علاقے میں کہرام مچ گئی اور مقامی لوگوں نے پولیس سے مطالبہ کیا تھا کہ اس کے خلاف سخت کاروائی کی جائے عدالت تین مہینے چلی سماعت کے بعد عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے صدام کو ماہ نور کے قتل کا مجرم قرار دیتے ہوئے سزائے موت سنائی ہے۔
وکیل نے بتایا ک نومبر 2022 کو آزاد نگر تھانہ علاقے میں صبح گیارہ بجے یہ واقعہ پیش آیا۔ آزاد نگر میں دو بچے کھیل رہے تھے اسی دوران صدام نے بچی کو غلط ارادے سے اٹھا کر اپنے گھر لے گیا لیکن اس کے گھر کی کھڑکی کھلی تھی جہاں سے لوگوں نے اسے دیکھ لیا جس کے بعد مقامی لوگ اس کے گھر کے باہر جمع ہوگئے۔ جب اس کو لگا معاملہ بگڑ گیا ہے تو اس نے بچی پر چاقو سے وار کردیا جس کے بعد بچی ماہ نور کی موت ہوگئی تھی۔ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے تمام ثبوتوں کو جمع کر کے عدالت میں پیش کیا جس پر عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے صدام کو ملزم قرار دیا اور اسے موت کی سزا سنائی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : Boy Kidnapped and Murdered: اندورمیں 6 سالہ بچے کو اغوا کرکے قتل کردیا گیا