اندور: ریاست مدھیہ پردیش کے صنعتی شہر اندور نے مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ کی جانب سے کلین ایئر سروے 2023 کے اعداد و شمار میں 10 لاکھ سے زیادہ آبادی والے شہروں کی کیٹگری میں پہلا مقام حاصل کیا ہے۔ مرکزی حکومت کی جانب سے کرائے گئے کلین ایئر سروے 2023 میں آلودگی کنٹرول بورڈ 10 لاکھ کی آبادی کے اعداد و شمار والے شہر اندور کو پہلا مقام حاصل ہوا ہے۔ یعنی کہ اندور کی فضا دیگر اضلاع کے مقابلہ آلودگی سے پاک ہے۔ اس پر اندور میئر نے جنتا انتظامیہ اور صفائی ملازموں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے خوشی کا اظہار کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
اس سے قبل بھی اندور صاف صفائی سروے میں چھ بار پہلا مقام حاصل کر چکا ہے۔ اس طرح اب اس نے تاریخ رقم کی ہے۔ مطلب اب اندور میں صاف صفائی کے ساتھ ہی آپ صاف فضا میں بھی سانس لے سکتے ہیں۔ اندور میئر پشیامتر بھارگاؤ نے بتایا کہ مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ نے کلین ایئر سروے 2023 میں اندور کی فضا کو کلین فضا کا درجہ دیا ہے۔ میں جس پر میئر نے کارخانوں، اندور کے عوام، انتظامیہ اور صفائی ملازمین کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے خوشی کا اظہار کیا ہے۔
صفائی فضائی سروے 2023 کی درجہ بندی جاری
میئر پشیامترا بھارگاوا اور کمشنر ہرشیکا سنگھ نے اندور کے باشندوں کو سنٹرل پولیوشن کنٹرول بورڈ کے ذریعہ جاری کردہ کلینلینس ایئر سروے 2023 میں پہلا مقام حاصل کرنے پر دلی مبارکباد اور نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کارپوریشن کی طرف سے ہوا کے معیار کو بہتر بنانے کی کوششوں میں شہریوں کے تعاون پر بھی شہریوں کا شکریہ ادا کیا۔ میونسپل کمشنر دھرتی سنگھ کے مطابق، "اندور کی میونسپل کارپوریشن اندور شہر کی ہوا کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے مسلسل کام کر رہی ہے اور ہوا کے معیار کو بہتر بنانے کا کام جاری رہے گا۔"
ان ہی کاوشوں اور کوششوں کے سبب اندور نے پہلا مقام حاصل کیا۔
1) مشینی جھاڑو کے طریقہ کار سے سڑکوں کی باقاعدگی سے صفائی، جو دھول کے ذرات کو فضا میں مکس ہونے سے روکنے میں مدد کرتی ہے۔
2) تعمیراتی اور برقی فضلہ کو جمع کرنے، ٹھکانے لگانے اور نقل و حمل کے لیے تمام گاڑیوں کو ترپال سے ڈھانپنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔
3) تمام تعمیراتی مقامات کو گرین نیٹ سے ڈھانپنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔
4) روایتی کوئلہ اور لکڑی جلانے والے تندور کو کنٹرول کرنا اور اسے صاف/سبز ایندھن میں تبدیل کرنا۔
5) مختلف عوامی آگاہی پروگرامز جیسے "انجن بند پر ریڈ لائٹ" اور "بھٹی فری مارکیٹ" کے ذریعے عوام کو فضائی آلودگی کے اثرات سے آگاہ کیا گیا۔
6) تعمیراتی سامان لے جانے والی گاڑیوں کو رات کے وقت ہی شہر کی حدود میں جانے کی ترغیب دی گئی۔