ETV Bharat / state

Child Welfare Committee Verify Documents: بھوپال میں ریلوے پولیس نے مدرسے کے دس طلبا کو چائلڈ ویلفیر کمیٹی کے حوالہ کردیا

author img

By

Published : Jun 12, 2022, 5:04 PM IST

Updated : Jun 12, 2022, 5:56 PM IST

بہار سے بھوپال تعلیم حاصل کرنے آرہے دس مدرسے کے طالب علم کو بیرا گڑھ ریلوے پولیس اسٹیشن نے چائلڈ لائن کے حوالے کر دیا ہے۔ مدرسہ کے مہتمم مولانا محبوب عالم نے بتایا کہ بچوں کے گھر والوں کی طرف جاری کیے گئے کاغذات دیکھائے گیے لیکن ریلوے پولیس نے انہیں پریشان کرتے ہوئے چائلڈ لائن کے حوالے کر دیا Bhopal Railway Police took action against the children of the madrassa۔

Bhopal Railway Police Handed Madrasa's Students Childline
Bhopal Railway Police Handed Madrasa's Students Childline

بھوپال: ملک میں تعلیم حاصل کرنا ہر مذہب اور ہر قوم کے لوگوں کو برابر کا حق حاصل ہے۔ بھوپال میں دینی تعلیم حاصل کرنے کے لیے بہار سے آنے والے 10 مدرسے کے طلباء کو بیرا گڑھ ریلوے اسٹیشن پر روک کر چائلڈ لائن بھیج دیا گیا ہے۔ ای ٹی وی بھارت نے اس معاملے پر مدرسے کے مہتمم مولانا محبوب عالم سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ وہ خود بہار کے رہنے والے ہیں اور وہ اپنے مدرسے میں تعلیم دینے کے سلسلے میں 10 بچوں کو بھوپال لا رہے تھے لیکن انہیں بھوپال کے بیرا گڑھ ریلوے اسٹیشن پر سی آر پی ایف پولیس نے روکا اور پوچھ تاچھ کی۔ جس میں مولانا محبوب عالم کی جانب سے سب بچوں کے آدھار کارڈ اور ان بچوں کے والدین کے ذریعے دیے گئے منظوری لیٹر، جس پر ان بچوں کے والدین کی مرضی شامل ہیں، پولیس کو دکھایا گیا۔ اس پر پولیس والے نہیں مانے اور کارروائی کرتے ہوئے سبھی بچوں کو چائلڈ لائن بھیج دیا گیا ہے Bhopal Railway Police took action against the children of the madrassa۔

ویڈیو دیکھیے۔

ریلوے پولیس یہی نہیں رُکی بلکہ مولانا کے بیوی، بچوں کو بھی پریشان کیا گیا۔ چائلڈ لائن نے ان 10 بچوں کو بال ویکاس تنظیم کے حوالے کردیا ہے، جو کہ سرکار کے تحت آتی ہے اور یہ تنظیم اس کی پوری جانچ کر رہی ہے۔


اس معاملے میں مولانا محبوب عالم نے جمعیت علماء مدھیہ پردیش کے صدر حاجی محمد ہارون سے بات کی تو انہوں نے ان بچوں کو چھڑانے کے لئے کوشش شروع کر دی ہے۔ حاجی محمد ہارون نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پورے بھارت کے اندر بڑے چھوٹے دونوں طرح کے مدرسے چل رہے ہیں۔ اسی طرح بھوپال میں بھی مدارس کو چلایا جا رہا ہے۔

وہیں انہوں نے کہا کہ بہار کے بچے پڑھنے کے شوقین ہوتے ہیں اور وہ ملک بھر میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے جگہ جگہ جاتے ہیں۔ اسی طرح بھوپال کے کئی مدارس میں دینی تعلیم حاصل کرنے بہار سے بچے آتے ہیں۔ محبوب عالم بہار کے رہنے والے ہیں اور وہاں وہ چھٹیاں منانے گئے تھے کیونکہ محبوب عالم کا بھوپال میں مدرسہ چلتا ہے اس لئے ان کے گاؤں کی جان پہچان کے لوگوں نے اپنے بچوں کو دینی تعلیم دینے کے نسبت سے ان کے ساتھ بھوپال بھیج دیا تھا لیکن فرقہ پرست پولیس والوں نے اس بات کا ایشو بنایا اور بچوں کو چائلڈ لائن کے حوالے کر دیا گیا۔ مولانا کے اہل خانہ کو پریشان کیا گیا۔ اس لیے ہم مرکزی اور صوبائی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس طرح کا رویہ مدارس کے ساتھ نہیں چل پائے گا۔ یہ قانون کے خلاف ہے کیونکہ ہمیں اپنے مذہب کے حساب سے تعلیم حاصل کرنے کا حق ہے جو کہ آئین میں موجود ہے۔

بھوپال: ملک میں تعلیم حاصل کرنا ہر مذہب اور ہر قوم کے لوگوں کو برابر کا حق حاصل ہے۔ بھوپال میں دینی تعلیم حاصل کرنے کے لیے بہار سے آنے والے 10 مدرسے کے طلباء کو بیرا گڑھ ریلوے اسٹیشن پر روک کر چائلڈ لائن بھیج دیا گیا ہے۔ ای ٹی وی بھارت نے اس معاملے پر مدرسے کے مہتمم مولانا محبوب عالم سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ وہ خود بہار کے رہنے والے ہیں اور وہ اپنے مدرسے میں تعلیم دینے کے سلسلے میں 10 بچوں کو بھوپال لا رہے تھے لیکن انہیں بھوپال کے بیرا گڑھ ریلوے اسٹیشن پر سی آر پی ایف پولیس نے روکا اور پوچھ تاچھ کی۔ جس میں مولانا محبوب عالم کی جانب سے سب بچوں کے آدھار کارڈ اور ان بچوں کے والدین کے ذریعے دیے گئے منظوری لیٹر، جس پر ان بچوں کے والدین کی مرضی شامل ہیں، پولیس کو دکھایا گیا۔ اس پر پولیس والے نہیں مانے اور کارروائی کرتے ہوئے سبھی بچوں کو چائلڈ لائن بھیج دیا گیا ہے Bhopal Railway Police took action against the children of the madrassa۔

ویڈیو دیکھیے۔

ریلوے پولیس یہی نہیں رُکی بلکہ مولانا کے بیوی، بچوں کو بھی پریشان کیا گیا۔ چائلڈ لائن نے ان 10 بچوں کو بال ویکاس تنظیم کے حوالے کردیا ہے، جو کہ سرکار کے تحت آتی ہے اور یہ تنظیم اس کی پوری جانچ کر رہی ہے۔


اس معاملے میں مولانا محبوب عالم نے جمعیت علماء مدھیہ پردیش کے صدر حاجی محمد ہارون سے بات کی تو انہوں نے ان بچوں کو چھڑانے کے لئے کوشش شروع کر دی ہے۔ حاجی محمد ہارون نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پورے بھارت کے اندر بڑے چھوٹے دونوں طرح کے مدرسے چل رہے ہیں۔ اسی طرح بھوپال میں بھی مدارس کو چلایا جا رہا ہے۔

وہیں انہوں نے کہا کہ بہار کے بچے پڑھنے کے شوقین ہوتے ہیں اور وہ ملک بھر میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے جگہ جگہ جاتے ہیں۔ اسی طرح بھوپال کے کئی مدارس میں دینی تعلیم حاصل کرنے بہار سے بچے آتے ہیں۔ محبوب عالم بہار کے رہنے والے ہیں اور وہاں وہ چھٹیاں منانے گئے تھے کیونکہ محبوب عالم کا بھوپال میں مدرسہ چلتا ہے اس لئے ان کے گاؤں کی جان پہچان کے لوگوں نے اپنے بچوں کو دینی تعلیم دینے کے نسبت سے ان کے ساتھ بھوپال بھیج دیا تھا لیکن فرقہ پرست پولیس والوں نے اس بات کا ایشو بنایا اور بچوں کو چائلڈ لائن کے حوالے کر دیا گیا۔ مولانا کے اہل خانہ کو پریشان کیا گیا۔ اس لیے ہم مرکزی اور صوبائی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس طرح کا رویہ مدارس کے ساتھ نہیں چل پائے گا۔ یہ قانون کے خلاف ہے کیونکہ ہمیں اپنے مذہب کے حساب سے تعلیم حاصل کرنے کا حق ہے جو کہ آئین میں موجود ہے۔

Last Updated : Jun 12, 2022, 5:56 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.