نئی دہلی: سپریم کورٹ نے پیر کو مزاحیہ اداکار منور فاروقی کے خلاف تمام ایف آئی آرز کو مدھیہ پردیش کے اندور منتقل کرنے کی ہدایت دی۔ فاروقی پر ایک شو کے دوران ہندو دیوتاؤں پر مبینہ طور پر ریمارکس کرنے اور مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کے الزام میں ان کے خلاف درج کی گئی تھیں۔ جسٹس بی آر گاوائی اور سنجے کرول کی بنچ نے دہلی میں پروڈکشن وارنٹ کے حوالے سے فاروقی کے عبوری تحفظ کو بھی تین ہفتوں کے لیے بڑھا دیا۔
عدالت عظمیٰ نے واضح کیا کہ اس نے منسوخی کی درخواست کے معیار پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے، اگر کوئی درخواست دائر کی جاتی ہے توے قانون کے مطابق اس پر غور کیا جائے گا۔ عدالت عظمیٰ نے 5 فروری 2021 کو مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے حکم پر روک لگاتے ہوئے فاروقی کو عبوری ضمانت پر رہا کیا تھا،ہائی کورٹ نے فاروقی کو رہائی دینے سے انکار کردیا تھا۔
مدھیہ پردیش ہائی کورٹ نے تب نوٹ کیا تھا کہ ہم آہنگی کو فروغ دینا آئینی فرائض میں سے ایک ہے۔ ایف آئی آر کے مطابق، کامیڈی شو، جہاں مبینہ طورپر تحت ریمارکس کیے گئے تھے، یکم جنوری 2021 کو اندور کے 56 دکن علاقے میں ایک کیفے میں منعقد کیا گیا تھا۔
بی جے پی ایم ایل اے مالنی لکشمن سنگھ گوڑ کے بیٹے ایکلویہ سنگھ گوڑ نے فاروقی اور دیگر کے خلاف شکایت درج کرائی تھی۔ انہوں نے اپنی شکایت میں کہا کہ وہ اور ان کے کچھ ساتھی ایک شو دیکھنے گئے تھے، جہاں ہندو دیوی دیوتاؤں اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے سے متعلق لطیفے سنائے جارہے تھے، انہوں نے شو منتظمین کو اس تقریب کو روکنے کی بھی اپیل کی تھی۔
مزید پڑھیں: Deny Permission to Munawar Faruqui's show منور فاروقی کو شو کرنے کی اجازت دینے سے انکار
فاروقی اور دیگر کو تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت قابل سزا جرم کے لیے گرفتار کیا گیا تھا، جس میں دفعہ 295-A بھی شامل ہے جو کسی بھی طبقے کے مذہبی جذبات کو مشتعل کرنے کے لیے جان بوجھ کر اور بدنیتی پر مبنی کارروائیوں سے متعلق ہے۔ ان پر یہ بھی الزام تھا کہ انہوں نے بغیر اجازت COVID-19 وبائی امراض کے درمیان شو منعقد کیا اور آئی پی سی کی دیگر متعلقہ دفعات کے تحت ان پر مقدمہ درج کیا گیا۔