بھوپال : اسمبلی انتخابات کی تیاری میں مصروف بھارتی جنتہ پارٹی پوری طرح سے تیار ہو چکی ہے۔ بھوپال میں پارٹی کے بڑے لیڈروں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ اسی سلسلے میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ بدھ کو صرف 15 دنوں میں دوسری بار بھوپال آئے ہیں۔ وہ یہاں تقریباً 15 گھنٹے قیام کریں گے اور الیکشن سے متعلق میٹنگیں کریں گے۔ بدھ کی رات بی جے پی کے دفتر میں ہونے والی میٹنگ میں امیت شاہ انتخابی حکمت عملی کے لیے نئے کام طے کریں گے۔
شاہ کے ساتھ میٹنگ میں ایم پی الیکشن انچارج بھوپیندر یادو، شریک انچارج اشونی ویشنو، ایم پی الیکشن مینجمنٹ کمیٹی کے کنوینر نریندر سنگھ تومر، کیلاش وجے ورگیہ، بی جے پی کے ریاستی صدر وی ڈی شرما، تنظیم کے جنرل سکریٹری ہیتا نند شرما سمیت سبھی سینئر لیڈر موجود ہوں گے۔
مدھیہ پردیش میں بھارتی جنتہ پارٹی جو کمیٹیاں بنانے جا رہی ہے، ان میں مختلف لیڈروں کو وزیر اعظم، قومی صدر اور وزیر اعلیٰ کے پروگراموں کی ذمہ داری دی جائے گی۔ اس کام کے لیے سات رہنماؤں کو ذمہ داری دی جا سکتی ہے۔ بی جے پی تنظیم کی طرف سے تشکیل دی جا رہی کمیٹیوں کی فہرست 27 جولائی کو جاری ہو سکتی ہے۔
مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ ڈاکٹر نروتم مشرا نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے تعلق سے بتایا کہ اپ نہ تو کانگرس سے ہمیں سرٹیفیکیٹ دلوائیے نہ ہی ہم لینا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا امت شاہ جدید دور کے لو پرش ہیں۔ جنہوں نے ہ بھارت کی سیاست کو ایک نیا مقام دیا ہے۔ وہ شخص بھوپال ا رہے ہیں جن کی سرپرستی میں بھارتی جنتا پارٹی نے ایک مقام حاصل کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Ganga Jamuna School Issue دموہ میں گنگا جمنا اسکول پر بلڈوزر کی کارروائی
انہوں نے کہاکہ امت شاہ ہماری ریاست میں آرہے ہیں جنہوں نے دفعہ 370 کو ہٹا دی۔ جس کے بارے میں لوگ کہتے تھے چھوو گے تو اگ لگ جائے گی۔ سی اے، تین طلاق جیسے معاملوں پر جس نے اگے بڑھ کر کام کیا ہے۔ اور ہم ان کا استقبال پلکیں بچھا کر کر رہے ہیں۔