جموں و کشمیر کے سری نگر سے تعلق رکھنے والی سعدیہ طارق جو اب گولڈن گرل کے نام سے مشہور ہیں، انہوں نے وشو گیم جو کہ ایک طرح کا مارشل آرٹ ہے، اس کھیل میں اب تک قومی سطح پر دو گولڈ اور ایک برونز میڈل جیت کر صرف خطہ کا ہی نہیں بلکہ ملک کا نام بھی روشن کیا ہے اور اب سعدیہ کا انتخاب یوتھ ایشین چیمپیئن شپ کے لئے چائنہ میں ہوا ہے۔ Golden Girl Sadia Tariq Accorded Warm Welcome in Bhopal
سعدیہ طارق نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت میں اپنی کامیابی کے اس سفر پر روشنی ڈالی۔
سعدیہ طارق نے بتایا کہ انہیں بچپن سے ہی کچھ الگ کرنے کا شوق تھا۔ ان کے نانا اور والد ہمیشہ سے کشتی دیکھا کرتے تھے۔ اس لیے انہیں بھی شوق ہوا کہ وہ بھی فائٹنگ والی گیم کھیلیں اور اس وشو گیم میں پنچنگ, تھروونگ, کینگ اور گریپنگ ہوتی ہے۔ یہ ایک طرح کا مارشل آرٹ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کا سلیکشن یوتھ ایشین چیمپیئن شپ کے لیے ہوا ہے اور وہ بھوپال ٹریننگ کے لئے آئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھوپال میں جس طرح ان کا استقبال کیا گیا ہے اور ان کی حوصلہ افزائی کی گئی ہے وہ قابل تعریف ہے۔
- مزید پڑھیں:Sadia Tariq Wins Gold Gold in Moscow: کشمیری طالبہ نے ووشو چمپئن شپ ماسکو میں طلائی تمغہ حاصل کیا
انہوں نے ہم عمر لڑکے اور لڑکیوں کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ محنت کرنا ضروری ہے۔ جو لگن کے ساتھ محنت کرتا ہے اسے کامیابی ضرور ملتی ہے۔