دموہ: مدھیہ پردیش کے دموہ ضلع کے دیہات تھانہ کے تحت دیوران گاؤں میں ایک ہی خاندان کے تین لوگوں کے قتل کے معاملے میں مرکزی ملزم سمیت چار ملزموں کو آج دوپہر تک گرفتار کر لیا گیا، جب کہ تین دیگر ابھی تک مفرور ہیں، جن کی تلاش جاری ہے۔Damoh Murder Case
پولیس ذرائع کے مطابق اہیروال، اس کی اہلیہ اور بیٹے کو کل صبح دیوران گاؤں میں جگدیش پٹیل اور اس کے خاندان والوں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ اس معاملے میں مرکزی ملزم جگدیش پٹیل، گھنشیام پٹیل، منیش پٹیل اور سوربھ پٹیل کو آج دوپہر تک گرفتار کر لیا گیا ہے۔ جبکہ تین دیگر ملزمان تاحال فرار ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔
ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس شیو کمار سنگھ نے بتایا کہ مرکزی ملزم جگدیش پٹیل ایک پرائیویٹ گودام میں سکیورٹی گارڈ کے طور پر کام کرتا ہے۔ اس وجہ سے اس کے پاس لائسنس یافتہ بندوق بھی ہے۔ اب پولیس اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے کہ انہیں لائسنس یافتہ بندوق سے یا کسی اور بندوق سے گولی مار کر ہلاک کیا گیا ہے۔ پولیس تین دیگر ملزمان کی مسلسل تلاش کر رہی ہے۔ دوسری جانب محکمہ ریونیو کے عملے نے ملزمان کے گھر پر تجاوزات کے باعث فوری ہٹانے کا نوٹس بھی چسپاں کر دیا ہے۔
ریونیو اور ٹرانسپورٹ کے وزیر اور دموہ کے وزیر انچارج گووند سنگھ راجپوت آج متاثرہ خاندان سے ملنے دیوران پہنچے، جہاں انہوں نے متاثرہ خاندان سے ملاقات کی اور 50 لاکھ روپے کی مالی امداد کا اعلان کیا گیا۔ اس کے علاوہ مقتول کے خاندان کے بچوں کی تعلیم کے اخراجات سے متعلق بھی حکومت کی جانب سے مرنے والے کے خاندان کے دن کے آخری رسومات کے اخراجات اور تیرھویں پروگرام کے تمام اخراجات برداشت کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان نے اس معاملے میں سنجیدگی سے کارروائی کرنے کی ہدایت دی ہے اور اس معاملے میں ملزمان کے قبضے میں سرکاری زمین اور مکانات کو منہدم کرنے کی کارروائی کی جائے گی۔ اس موقع پر کلکٹر ایس کرشنا چیتنیا، پولیس سپرنٹنڈنٹ ڈی آر ٹینیور بھی موجود تھے۔
یو این آئی