ETV Bharat / state

MP Assembly Election 2023 سابق وزیر عارف عقیل نے اپنی جگہ اپنے بیٹے کو میدان میں اتارا

مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال کے شمالی حلقہ کے رکن اسمبلی عارف عقیل کی 51 سال کی سیاست پر وقفہ لگتا محسوس ہورہا ہے، عقیل فعال سیاست سے باہر سمجھے جارہے ہیں، وہ دو بار وزیر رہ چکے ہیں، چھ بار ایم ایل اے اور کئی عہدوں پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ انہوں نے اپنی بیماری کے سبب اپنے چھوٹے بیٹے عاطف عقیل کو میدان میں اتارا ہے۔

کانگریس
کانگریس
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 21, 2023, 5:09 PM IST

سابق وزیر عارف عقیل نے اپنی جگہ اپنے بیٹے کو میدان میں اتارا

بھوپال: دارالحکومت بھوپال میں شیر بھوپال کا خطاب خان شاکر علی خان کو دیا جاتا ہے۔ لیکن عارف عقیل خود بخود ان کے نام کے وارث بن گئے۔ یہ لقب ان کی دبنگ سیاست، خاص رویے اور میدان میں اپنی خاص گرفت کی وجہ سے ملا۔ تقریباً 51 سال کی سیاست میں انہوں نے شمالی بھوپال پر یک طرفہ حکومت کی ہے۔ 2 بار کابینہ وزیر اور 6 بار رکن اسمبلی رہ کر ایک نئی تاریخ رقم کرنے والے عقیل نے تقریباً 33 سال مسلسل اسمبلی کی دہلیز پر اپنی موجودگی برقرار رکھی۔ دارالحکومت میں کانگریس کی کامیابی کو بنائے رکھنے والے عقیل اب فعال سیاست سے بریک لے رہے ہیں لیکن فی الحال اپنے بیٹے عاطف کی سیاسی کشتی کو آگے بڑھانے کی طاقت اور سمجھ بوجھ ان کے ہاتھ میں رہے گی۔

یہ بھی پڑھیں:

Assembly Election 2023 مدھیہ پردیش کے 230 حلقوں کے لیے نامزدگی کا عمل شروع

وہیں اس موقع پر جب ہم نے عارف عقیل سے بات کی گئی تو انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ کانگریس پارٹی کی ہائی کمان نے مجھ پر اور میرے بیٹے عاطف عقیل پر بھروسہ کیا ہے اور میرے وہ کام جو میرے مدت کار میں ادھورے رہ گئے ہیں اسے پورے کیے جائیں گے۔ انہوں نے اس بات پر ایک شعر کہا اور یہ شعر اس لیے کہا کیونکہ اس بار عارف عقیل انتخابات لڑ نہیں رہے ہیں بلکہ ان کا بیٹا عاطف عقیل کو ٹکٹ دی گئی ہے اور اس کی مخالفت جہاں خود ان کی پارٹی کے لوگوں نے کی تو ان کے چھوٹے بھائی عامر عقیل نے بھی اس بات کی مخالفت کی تھی اس پر انہوں نے یہ شعر کہا کہ

فانوس بن کر جس کی حفاظت ہوا کرے
وہ شمع کیا بجھے جسے روشن خدا کرے

وہیں ٹکٹ ملنے پر جب ہم نے عاطف عقیل سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ مجھے کانگریس پارٹی نے امیدوار بنایا ہے اور میں اب آپ کے بیچ ہوں اور اس کے لیے میں کانگریس پارٹی کا دل سے شکر گزار ہوں۔ اور میں اپنے اسمبلی حلقہ کی عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ کانگریس کو زیادہ سے زیادہ ووٹوں سے کامیاب بنائیں۔ انہوں نے کہا میرے والد عارف عقیل نے نفرتوں کے بازار میں محبت کی دکان چلائی ہے میں اسے قائم رکھوں گا اور یہ وراثت میں مجھے گنگا جمنی تہذیب ملی ہے میں اسے برقرار رکھوں گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں یہاں ہر طبقات کے اور سبھی مذاہب کے لوگوں کا سپورٹ حاصل ہے۔ اس لیے مجھے پوری امید ہے کہ کانگریس پارٹی بھاری ووٹوں سے شمالی اسمبلی حلقہ سے کامیابی حاصل کرے گی۔

میڈیا کے اس سوال پر کہ اس بار عاطف عقیل کے سامنے پارٹی کے لیڈران کے ساتھ گھر کے لوگ بھی مخالف ہیں اس کا وہ کس طرح سے سامنا کریں گے اس پر انہوں نے کہا کہ یہاں پر عوام ورسز بھارتی جنتہ پارٹی ہے اور جس طرح سے عوام میرے والد عارف عقیل کو کامیاب کرتی چلی ائی ہے اسی طرح سے مجھے بھی کامیاب بنائے گی۔ انہوں نے کہا میں انتخابی میدان میں ترقیاتی مسائل کو لے کر عوام کے بیچ جاؤں گا اور ہمارے اسمبلی حلقہ میں جو کم و بیشی رہ گئی ہے اسے ہم پورا کریں گے۔ واضح رہے کہ اس بار شمالی اسمبلی حلقہ میں دیکھنا یہ ہوگا کہ یہاں پر عوام نے جس طرح سے عارف عقیل کو لگاتار 6 بار منتخب کیا تو کیا اس بار ان کے بیٹے عاطف عقیل کو بھی کامیاب بنائے گی۔

سابق وزیر عارف عقیل نے اپنی جگہ اپنے بیٹے کو میدان میں اتارا

بھوپال: دارالحکومت بھوپال میں شیر بھوپال کا خطاب خان شاکر علی خان کو دیا جاتا ہے۔ لیکن عارف عقیل خود بخود ان کے نام کے وارث بن گئے۔ یہ لقب ان کی دبنگ سیاست، خاص رویے اور میدان میں اپنی خاص گرفت کی وجہ سے ملا۔ تقریباً 51 سال کی سیاست میں انہوں نے شمالی بھوپال پر یک طرفہ حکومت کی ہے۔ 2 بار کابینہ وزیر اور 6 بار رکن اسمبلی رہ کر ایک نئی تاریخ رقم کرنے والے عقیل نے تقریباً 33 سال مسلسل اسمبلی کی دہلیز پر اپنی موجودگی برقرار رکھی۔ دارالحکومت میں کانگریس کی کامیابی کو بنائے رکھنے والے عقیل اب فعال سیاست سے بریک لے رہے ہیں لیکن فی الحال اپنے بیٹے عاطف کی سیاسی کشتی کو آگے بڑھانے کی طاقت اور سمجھ بوجھ ان کے ہاتھ میں رہے گی۔

یہ بھی پڑھیں:

Assembly Election 2023 مدھیہ پردیش کے 230 حلقوں کے لیے نامزدگی کا عمل شروع

وہیں اس موقع پر جب ہم نے عارف عقیل سے بات کی گئی تو انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ کانگریس پارٹی کی ہائی کمان نے مجھ پر اور میرے بیٹے عاطف عقیل پر بھروسہ کیا ہے اور میرے وہ کام جو میرے مدت کار میں ادھورے رہ گئے ہیں اسے پورے کیے جائیں گے۔ انہوں نے اس بات پر ایک شعر کہا اور یہ شعر اس لیے کہا کیونکہ اس بار عارف عقیل انتخابات لڑ نہیں رہے ہیں بلکہ ان کا بیٹا عاطف عقیل کو ٹکٹ دی گئی ہے اور اس کی مخالفت جہاں خود ان کی پارٹی کے لوگوں نے کی تو ان کے چھوٹے بھائی عامر عقیل نے بھی اس بات کی مخالفت کی تھی اس پر انہوں نے یہ شعر کہا کہ

فانوس بن کر جس کی حفاظت ہوا کرے
وہ شمع کیا بجھے جسے روشن خدا کرے

وہیں ٹکٹ ملنے پر جب ہم نے عاطف عقیل سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ مجھے کانگریس پارٹی نے امیدوار بنایا ہے اور میں اب آپ کے بیچ ہوں اور اس کے لیے میں کانگریس پارٹی کا دل سے شکر گزار ہوں۔ اور میں اپنے اسمبلی حلقہ کی عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ کانگریس کو زیادہ سے زیادہ ووٹوں سے کامیاب بنائیں۔ انہوں نے کہا میرے والد عارف عقیل نے نفرتوں کے بازار میں محبت کی دکان چلائی ہے میں اسے قائم رکھوں گا اور یہ وراثت میں مجھے گنگا جمنی تہذیب ملی ہے میں اسے برقرار رکھوں گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں یہاں ہر طبقات کے اور سبھی مذاہب کے لوگوں کا سپورٹ حاصل ہے۔ اس لیے مجھے پوری امید ہے کہ کانگریس پارٹی بھاری ووٹوں سے شمالی اسمبلی حلقہ سے کامیابی حاصل کرے گی۔

میڈیا کے اس سوال پر کہ اس بار عاطف عقیل کے سامنے پارٹی کے لیڈران کے ساتھ گھر کے لوگ بھی مخالف ہیں اس کا وہ کس طرح سے سامنا کریں گے اس پر انہوں نے کہا کہ یہاں پر عوام ورسز بھارتی جنتہ پارٹی ہے اور جس طرح سے عوام میرے والد عارف عقیل کو کامیاب کرتی چلی ائی ہے اسی طرح سے مجھے بھی کامیاب بنائے گی۔ انہوں نے کہا میں انتخابی میدان میں ترقیاتی مسائل کو لے کر عوام کے بیچ جاؤں گا اور ہمارے اسمبلی حلقہ میں جو کم و بیشی رہ گئی ہے اسے ہم پورا کریں گے۔ واضح رہے کہ اس بار شمالی اسمبلی حلقہ میں دیکھنا یہ ہوگا کہ یہاں پر عوام نے جس طرح سے عارف عقیل کو لگاتار 6 بار منتخب کیا تو کیا اس بار ان کے بیٹے عاطف عقیل کو بھی کامیاب بنائے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.