ریاست مدھیہ پردیش میں 15 سال کے بعد کانگریس نے حکومت بنائی تھی- لیکن کانگریس کے آپسی من مٹاؤ میں حکومت 14 مہینے تک ہی چال پائی اور اب بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت پھر سے اقتدار میں ہے۔
کانگریس کے لیڈران کی بغاوت اور کچھ لیڈران کی موت کے بعد ریاست مدھیہ پردیش میں اب 28 سیٹوں پر ضمنی انتخابات ہونے ہیں۔
وہیں ان سب منظر ناموں پر ریاست کے کانگریس سینئر لیڈر اور سابق گورنر عزیز قریشی نے صوبے میں کانگریس کے خراب حالات کا کانگریس لیڈران کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو کانگریس کے پرانے لیڈران ہیں ان ہی کی طاقت پر کانگریس نے مدھیہ پردیش میں حکومت بنائی تھی۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس کے اقتدار میں آنے پر صرف کمل ناتھ اور دگ وجے سنگھ نے چھوٹے کارکنان کی بات سنیں جبکہ دیگر وزرا نے کارکنان کو فراموش کر دیا۔ جس سے وہ لوگ پریشان اور مایوس تھے۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس کو اپنے امیدوار ایماندار، اچھے اور سچے لوگوں کو بنانا چاہیے تب ہی کانگریس کامیاب ہو سکتی ہے۔ کانگریس پارٹی کو چھوڑ کر بھارتیہ جنتا پارٹی میں شامل ہوئے باغی لیڈر کے تعلق سے انہوں نے کہا اگر انہیں پارٹی سے کھڑا کیا جائے تو عوام انہیں ووٹ نہ دے۔