مدھیہ پردیش کے راج گڑھ میں کورونا وائرس کی تیسری لہر سے تحفظ کے پیش نظر ویکسینیشن کے لیے لوگوں کو مسلسل آگاہ کیا جارہا ہے، لیکن پھر بھی دیہی علاقوں میں کچھ لوگ افواہوں کی وجہ سے ویکسین سے خوفزدہ ہیں۔
ایسا ہی ایک واقعہ ضلع سے 3 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع پٹن کالا گاؤں میں دیکھنے میں آیا، جہاں ایک نوجوان ویکسین سے بچنے کے لئے درخت پر چڑھ گیا اور جب تک ویکسینیشن سینٹر میں ویکسین ختم نہیں ہوئی وہ درخت سے نہیں اترا۔
اطلاعات کے مطابق پٹن کالا گاؤں میں ٹیکہ کاری کے لیے لوگوں کو ویکسینیشن سینٹر پر بلایا جارہا تھا، اس دوران جب گاؤں کے رہائشی کنور لال کی باری آئی تو وہ آدھار کارڈ لے کر بھاگ گیا اور ایک درخت پر چڑھ گیا۔ نوجوان کافی دیر تک درخت پر چڑھا رہا، جب اسے معلوم ہوا کہ ٹیکے ختم ہوگئے ہیں تو پھر وہ درخت سے نیچے اترا، جب کہ نوجوان کی بیوی کو ویکسین کے لئے سمجھاکر ویکسینیشن سینٹر لایا گیا، لیکن جیسے ہی کنور لال کو اس کا پتہ چلا، اس نے بیوی کو بھی ویکسین لینے سے منع کردیا۔
مزید پڑھیں: کمل ناتھ کا مدھیہ پردیش میں ٹیکہ کاری کے حوالے سے دھاندھلی کا الزام
واضح رہے کہ نوجوان کنور لال کے دماغ میں یہ خوف بیٹھ گیا ہے کہ ویکسینیشن کی وجہ سے بخار آتا ہے اور بعد میں کھانسی کی شکایت ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ نہ تو اس نے خود ٹیکہ لگوایا اور نہ ہی اپنی اہلیہ کو لگنے دیا۔ فی الحال اسے اور اس کی اہلیہ کو ابھی تک ویکسین نہیں لگائی گئی ہے۔ جب کہ گاؤں والے اس کو ویکسینیشن کے لیے مسلسل راضی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔