عام آدمی پارٹی نے زرعی قوانین کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ملک کا کسان قدرت کی طرف سے آئی آفت کو تو جھیل سکتا ہے، مگر ہمارے ملک کے لیڈران کے ذریعے بنائے گئے کسان مخالف پالیسیوں سے ہمیشہ پریشان ہوتا آیا ہے۔ مرکزی حکومت نے اپنے انتخابی منشور میں کسانوں کے لئے بہت سے وعدے کئے تھے پر ہر وعدے کی طرح مودی جی کا کسانوں کا کو کیا گیا وعدہ بھی جملہ ثابت ہوا۔
کسانوں کے ذریعے کئے جارہے مطالبات
1۔ کسانوں کے پھل، سبزی اور دودھ کو صحیح قیمتوں پر خریداری کی جائے۔
2۔ ملک کے کسانوں کے ہر طرح کے قرضے معاف کئے جائے۔
3۔ نیشنل گرین ٹریبیونل ایکٹ کے تحت کسانوں کے ٹریکٹر، پمپ اور کسانوں کے کسانی میں کام آنے والے ڈیزل انجن کو این ٹک کاروں کی طرح دیکھا جائے۔
4۔ وزیراعظم فصل بیمہ نہ اسکیم کے تحت بیمہ کمپنیوں کو فائدہ پہنچایا جا رہا ہے اس اسکیم میں بدلآ کیا جائے۔
5۔ کسانوں کو سچائی کے لئے مفت بجلی فراہم کی جائے۔
6۔ کھیتی میں کام آنے والی سبھی اشیاء کو جی ایس ٹی سے آزاد کیا جائے۔
7۔ کسانوں کی پریشانیوں پر ضروری کیبینٹ بلا کر ان کی پریشانیوں کا حل نکالا جائے۔
مزید پڑھیں:
زرعی قوانین کے خلاف بھارت بند کا مختلف ریاستوں میں اثر
عام آدمی پارٹی اور کسانوں نے اپنے مطالبات کے ساتھ اس بات کا بھی اعلان کیا ہے کہ اب عام آدمی پارٹی کسانوں کے ساتھ پورے صوبے میں کہیں نہ کہیں روزانہ احتجاج کر اس قوانین کی مخالفت کرتی نظر آئیں گی۔