ETV Bharat / state

'کسانوں نے انصاف اور حق کی آواز اٹھائی ہے'

مرکزی حکومت کی جانب سے لائے گئے تین نئے کسان زرعی قوانین کے پیش نظر مدھیہ پردیش کے سابق وزیراعلیٰ نے برسراقتدار پر شدید نکتہ چینی کی ہے۔

کمل ناتھ سابق وزیراعلی مدھیہ پردیش
کمل ناتھ سابق وزیراعلی مدھیہ پردیش
author img

By

Published : Dec 12, 2020, 3:13 PM IST

Updated : Dec 12, 2020, 7:11 PM IST

ریاست مدھیہ پردیش کے سابق وزیراعلیٰ کمل ناتھ نے کہا کہ کسانوں نے اپنے حق کے لیے آواز اٹھائی ہے، بھارتیہ جنتا پارٹی نے یہ قانون کسانوں کے لیے بنایا ے لیکن کسان ایسا قانون نہیں چاہتے۔

کسانوں نے انصاف اور حق کی آواز اٹھائی ہے

سابق وزیراعلیٰ اور کانگریس کے سینیئر رہنما کمل ناتھ نے کسان تحریک پر کہا کہ کسانوں نے جو احتجاج شروع کیا ہے وہ ان کے اپنے حق کے لیے ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی جنتا پارٹی کا کہنا ہے کہ یہ جو زراعتی قانون نافذ کیا گیا ہے اس سے کسانوں کو فائدہ پہنچے گا، جبکہ کسان اس قانون کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں ہیں کیونکہ اس قانون سے کسانوں کو کم اور کارپوریٹ گھرانوں کو زیادہ فائدہ پہنچ رہا ہے، اس لیے کسان اس طرح کا قانون نہیں چاہتے ہیں۔

کسانوں نے انصاف اور حق کی آواز اٹھائی ہے
کسانوں نے انصاف اور حق کی آواز اٹھائی ہے

انہوں نے کہا کہ حکومت کو سمجھنا چاہیے کیونکہ ملک کا زیادہ تر دارومدار کسانوں پر منحصر ہے اور اگر وہ ناراض ہوگئے تو ملک کو ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ لاکھوں کی تعداد میں کسان احتجاج کررہے ہیں اس لیے حکومت کو کسانوں کی پریشانیوں کو سمجھنا چاہیے۔

واضح کرتے چلیں کی آج کسان تحریک کا 16وا دن ہے اور کسان لگاتا دہلی سرحد پر پنجاب، مہاراشٹر، مدھیہ پردیش، راجستھان اور چھتیس گڑھ اترپردیش، بہار تلنگانہ، آندھرا پردیش، کرناٹک کے ساتھ ہی دیگر ریاستوں سے پہنچ رہے ہیں۔

ساتھ ہی اب کسانوں نے اس ذراعتی قانون کو واپس لینے کے لیے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔

ریاست مدھیہ پردیش کے سابق وزیراعلیٰ کمل ناتھ نے کہا کہ کسانوں نے اپنے حق کے لیے آواز اٹھائی ہے، بھارتیہ جنتا پارٹی نے یہ قانون کسانوں کے لیے بنایا ے لیکن کسان ایسا قانون نہیں چاہتے۔

کسانوں نے انصاف اور حق کی آواز اٹھائی ہے

سابق وزیراعلیٰ اور کانگریس کے سینیئر رہنما کمل ناتھ نے کسان تحریک پر کہا کہ کسانوں نے جو احتجاج شروع کیا ہے وہ ان کے اپنے حق کے لیے ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی جنتا پارٹی کا کہنا ہے کہ یہ جو زراعتی قانون نافذ کیا گیا ہے اس سے کسانوں کو فائدہ پہنچے گا، جبکہ کسان اس قانون کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں ہیں کیونکہ اس قانون سے کسانوں کو کم اور کارپوریٹ گھرانوں کو زیادہ فائدہ پہنچ رہا ہے، اس لیے کسان اس طرح کا قانون نہیں چاہتے ہیں۔

کسانوں نے انصاف اور حق کی آواز اٹھائی ہے
کسانوں نے انصاف اور حق کی آواز اٹھائی ہے

انہوں نے کہا کہ حکومت کو سمجھنا چاہیے کیونکہ ملک کا زیادہ تر دارومدار کسانوں پر منحصر ہے اور اگر وہ ناراض ہوگئے تو ملک کو ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ لاکھوں کی تعداد میں کسان احتجاج کررہے ہیں اس لیے حکومت کو کسانوں کی پریشانیوں کو سمجھنا چاہیے۔

واضح کرتے چلیں کی آج کسان تحریک کا 16وا دن ہے اور کسان لگاتا دہلی سرحد پر پنجاب، مہاراشٹر، مدھیہ پردیش، راجستھان اور چھتیس گڑھ اترپردیش، بہار تلنگانہ، آندھرا پردیش، کرناٹک کے ساتھ ہی دیگر ریاستوں سے پہنچ رہے ہیں۔

ساتھ ہی اب کسانوں نے اس ذراعتی قانون کو واپس لینے کے لیے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔

Last Updated : Dec 12, 2020, 7:11 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.