دھار:ریاست مدھیہ پردیش کے دھار ضلع کے رہائشی فرحان پٹھان کو اپنے واٹس ایپ اسٹیٹس پر زنجیر سے بندھے شیر پر کتوں کا حملے والا اسٹیٹس لگانے کی قیمت چکانی پڑی۔ اس اسٹیٹس کی وجہ سے انہیں سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا گیا ہے۔ اس اسٹیٹس پر ہندو شدت پنسد تنظیم’جاگرن’ کے کارکنوں نے اعتراض کیا اور اس معاملہ کی شکایت پولیس اسٹیشن میں درج کرائی، جس کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے پٹھان کو جیل بھیج دیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں اتر پردیش کے پریاگ راج میں سابق رکن پارلیمان عتیق احمد اور ان کے بھائی خالد عظیم عرف اشرف کو اس وقت گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا جب وہ پولیس کی موجودگی میں میڈیکل چیک اپ کے لئے جارہے تھے، پریاگ راج میں ہوئے اس واقعہ کے بعد ملک بھر میں یہ موضوع بحث بنا ہوا ہے۔ اتر پردیش حکومت نے اِس معاملے کی جانچ کے لئے تین رکنی جوڈیشیل کمیشن کی تشکیل دی ہے۔ وہیں حزب اختلاف نے حکومت کے نظم و نسق کے دعووں پر پر کئی سوال کھڑے کئے۔
مزید پڑھیں:Pro Atiq Poster مہاراشٹر میں عتیق احمد کا پوسٹر لگانے کے الزام میں تین افراد گرفتار
نالچھ تھانہ انچارج ابھینو شکلا نے بتایا کہ نلچھا تھانہ علاقے میں رہنے والے فرحان نامی ایک شخص نے واٹس ایپ پر زنجیروں سے بندھے ایک شیر پر کتوں کا حملہ والی تصویر بطور اسٹیسٹ لگا یا تھا، جس پر جاگرن کے کارکنان کی جانب سے تھانے میں شکایت درج کرائی گئی۔ جاگرن کے کارکنان کا کہنا ہے کہ اس اسٹیٹس سے ان کے جذبات مجروح ہوئے ہیں، جس کے بعد کاروائی کرتے ہوئے اسے گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا ہے۔