بھوپال: پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) اور اس سے وابستہ 8 تنظیموں پر مرکزی حکومت نے پابندی لگا دی ہے۔ مدھیہ پردیش میں بھی پی ایف آئی سے وابستہ تقریبا 25 لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ PFI Statement After Ban
ریاست مدھیہ پردیش کے سابق وزیراعلی کمل ناتھ نے پی ایف آئی معاملے پر کہا جس طرح کی پابندی پی ایف آئی پر بھارتی جنتا پارٹی کے ذریعے لگائی گئی ہے سب سے پہلے وہ یہ بتائے کہ یہ سرگرمیاں کب سے چل رہی ہے۔ پاپولر فرنٹ آف انڈیا آج یا کل سے شروع نہیں ہوئی ہے ان کا رجسٹریشن بہت پرانا ہے۔ تو بھارتی جنتا پارٹی یہ بتائے کہ پی ایف آئی کب سے ان سرگرمیوں میں ملوث ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے کیا تحقیقات کی ہے وہ بھی عوام کے سامنے رکھنا چاہیے۔ Evidence against PFI
کمل ناتھ نے کہا اگر کسی بھی تنظیم کے خلاف اس طرح کی ثبوت ملتے ہیں کہ وہ دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ وابستہ ہے پھر وہ کوئی بھی تنظیم ہو اس کے خلاف قدم اٹھانا چاہیے۔ ان کے خلاف واجب ثبوت پیش کیے جائے نہ کہ بناوٹی ثبوت۔ کمل ناتھ نے کہا عوام کو اپنی حفاظت چاہیے اور عوام ان سب سے محفوظ رہنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا اگر ان تنظیموں کا رجسٹریشن پہلے سے تھا تو پھر آپ لوگ کیا کر رہے تھے۔ کمل ناتھ نے کہا یہ تنظیمیں آج کل کی نہیں ہے یہ لمبے وقت سے صوبے میں اور ملک میں چلائی جارہی ہے اگر یہ غلط کر رہی ہے تو ان پہلے ہی لگام کیوں نہیں کسی گی۔
مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ ڈاکٹر نروتم مشرا نے کہا کہ 'پی ایف آئی جیسی ملک دشمن تنظیموں کے کاموں کی جانچ کی جائے گی۔ پی ایف آئی کی رکنیت کی جانچ بھی کروائی گے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ملک مخالف سرگرمیوں کے دائرے میں آنے والی ہر چیز کی تحقیقات کی جائے گی۔ یہاں سے 4 لوگوں کو گرفتار کیا گیا تھا اور ان سے ملی اطلاع کی بنیاد پر مظہر پردیش پولیس نے 21 لوگوں کو گرفتار کیا گیا۔ اب تک کل 25 لوگ پکڑے جا چکے ہیں اور ان کی معلومات کی بنیاد پر مدھیہ پردیش میں موجود تمام سلیپر سیل اب سامنے آئیں گے۔
وزیر داخلہ نے کانگریس پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس ایک ایسی پارٹی ہے جو ٹکڑے ٹکڑے گینگ کی حمایت کرتی ہے اور اسے مطمئن کرتی ہے۔ مرکزی حکومت دہشت گردانہ سرگرمیوں پر پابندی لگاتی ہے اور کانگریس لیڈر اس طرح کی کارروائی پر سوال اٹھاتے ہیں۔ وزیر داخلہ نے مرکزی حکومت کے پی ایف آئی پر پابندی لگانے کا خیر مقدم کیا۔
وہیں دارالحکومت بھوپال کی رکن پارلیمان پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پی ایف آئی نے کیرالا سے لے کر پورے ملک میں انہوں نے ہنگامہ مچا رکھا ہے ان کے حامی اب روڈ پر آگئے ہیں اور ان کا سپورٹ کیا جا رہا ہے۔ اس سے غلط اور کیا ہوسکتا ہے۔ (واضح رہے کہ یہ وہی سادھوی پرگیہ سنگھ ہے جس کے خلاف بم بلاسٹ کا مقدمہ چل رہا ہے اور جس بائیک میں بم لگایا گیا تھا وہ سادھوی پرگیہ کے نام رجسٹرڈ ہے)
بم بلاسٹ کی ملزم سادھوی پرگیہ سنگھ نے کہا جس طرح سے پی ایف آئی پر پابندی عائد کی گئی ہے وہ 5 سالوں کے لئے نہیں بلکہ ہمیشہ کے لئے لگا دینی چاہیے۔ جس طرح کی سرگرمیاں ان کی سامنے آئی ہیں وہ ملک برداشت نہیں کرے گا۔