ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال کی فعال سماجی تنظیم ’مسلم ایجوکیشن اینڈ پرموشن سوسائٹی’ گزشتہ 35 سالوں سے ضرورت مند طلبا ء وطالبات کے کام آتی ہے، تنظیم کی جانب سے ضرورت مند اور غریب طلباء کو وظائف مہیا کرائی جاتی ہے، اس کے علاوہ جب طلبا امتحانات میں امتیازی نمبرات سےکامیاب ہوتے ہیں مذکورہ تنظیم کی جانب سے ان کی حوصلہ افزائی کے لئے اسکول فیس اور نصابی کتابیں وغیر مہیا کرائی جاتی ہیں،مذکورہ تنظیم کیرئیر گائیڈنس پروگرام،مفت کمپیوٹر کلاسز، امتحانات کی تیاری اور مقابلہ جاتی امتحانات کی تیاری کے لیے ماہرین کے ذریعہ طلبا و طالبات تیاری کراتی ہے۔
اس موقع پر تنظیم کے ذمہ دار سید ارشاد علی نے بتایا کہ مسلم ایجوکیشن اینڈ پرموشن سوسائٹی کی روایت ہے کہ وہ طلبا و طالبات جو تعلیمی میدان میں نمایاں کارنامہ انجام دے رہے ہیں ان کا اعزاز استقبال کرتی ہے،اس کے علاوہ حصول تعلیم کو لےکر جو بھی پریشانیاں سامنے آتی ہیں اسے حل کرنے کی کوشش بھی کی جا تی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی سرگرمیوں کا آغاز 1988 میں شروع کیا گیا تھا،تب سے یہ کام مسلسل جاری ہے،انہوں نے کہا کہ کورونا وبا کے سبب جو طلبا و طالبات پریشانیوں کا شکار ہوئے تھے اس ان کی بھی مددد کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ تنظیم کے ذریعہ کئی ٹریڈنگ کورسیس جیسے آرٹیفیشل انٹیلیجنس، ڈیٹا انالیسس جیسے کورسیس جس کے لیے طلبا کو کافی پیسہ خرچ کرنا پڑ سکتا ہے ہماری تنظیم انہیں یہ کورس مفت کرا رہی ہے۔ اور ہمیں اس کے بہت اچھے نتائج مل رہے ہیں، کیونکہ طالبات کا اچھی کمپنیوں میں سلیکشن ہو رہا ہے ۔
تنظیم کی جانب سے سالانہ جلسے کا اہتمام کیا گیا جس میں امتیازی نمبرات سے کامیاب ہونے والے طلباء یا پھر کسی بھی میدان میں نمایاں کارگردگی کی بنا پر طلبا کی حوصلہ افزائی کے لئے انہیں اعزاز سے نوازا گیا۔ طالبہ عفیفہ آفرین کہتی ہیں کہ میری نیٹ کے امتحان میں اے آئی آر 1065 رینک آئی ہے۔ طالب علم بلال خان کہتے ہیں کہ تنظیم کے ذریعے منعقد ٹیلینٹ سرچ امتحان میں مجھے کامیابی ملی ہے۔ اور اس امتحان میں نصاب کہ سوالات کے ساتھ اسلامک سوالات بھی پوچھے گئے تھے اور میں نے اس میں اچھے نمبرات حاصل کیے ہے۔ طالبہ عائشہ احمد صدیقی بتاتی ہے کہ میں نے دسویں کلاس میں امتیازی نمبرات حاصل کیے ہیں اس لئے آج مجھے تنظیم کے ذریعے اعزاز دیا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں:مسلم ایجوکیشن اینڈ پرموشن سوسائٹی طلبا کو اقلیتی اسکالرشپ دلانے میں پیش پیش