مدھیہ پردیش کے صنعتی شہر اندور میں اردو کے فروغ اور طلباء کی بڑھتی تعداد کے پیش نظر سابق کونسلر منا یاسمین انصاری نے ہائر ایجوکیشن کے ایڈیشنل ڈائریکٹر کو میمورنڈم سونپا جس میں مطالبہ کیا گیا کہ اقلیتی علاقے میں اردو کالج کھولے جائیں۔ صوبے کا تعلیمی مرکز کہے جانے والے اندور میں یونیورسٹی اور نامور کالج تعلیمی خدمات انجام دے رہے ہیں وہی شہر کی آبادی تقریبا 30 لاکھ تک پہنچ گئی ہے اس کے باوجود شہر میں دو ہی کالجز ہے جہاں سے اردو میں بھی تعلیم حاصل کی جاسکتی ہے۔Demand for Opening of Urdu College in Indore
اردو فروغ اور طلباء کی بڑھتی تعداد کے پیش نظر سابق کونسلر منا یاسمین انصاری نے ہائر ایجوکیشن دفتر پہنچ کر ہائر ایجوکیشن کے ایڈیشنل ڈائریکٹر کو ایک میمورنڈم دیا جس میں مطالبہ کیا گیا کہ اقلیتی علاقوں میں اردو کالج کھولے جائیں۔اس پر ہائر ایجوکیشن کے ڈائریکٹر نے کہا 'میں اس مطالبے کو صوبے کے تعلیمی وزیر تک پہنچا دوں گا اور یہ مطالبہ جائز ہے کیونکہ جس تیزی سے اردو کے محبین کی تعداد بڑھ رہی ہے کالج کھلنا چاہیے' اندور میں دو کالجز ہیں ایک جی ڈی سی, دوسرا اسلامیہ کریمیا( آئی کے )کالج جہاں اردو میں تعلیم حاصل کی جاسکتی ہے۔