ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں فرانس میں ہوئے توہینﷺ رسالت معاملے کے خلاف عارف مسعود نے اقبال میدان پر احتجاج کیا تھا، جس میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی تھی۔ جس کے بعد ریاستی حکومت کی جانب سے عارف مسعود کے خلاف ایف آئی آر درج کر مقدمہ دائر کر دیا گیا۔
عارف مسعود پر الزام لگایا گیا تھا کہ انہوں نے کورونا گائیڈ لائن کی خلاف ورزی کی ہے اور ساتھ ہی یہ بھی الزام لگایا کہ عارف مسعود نے مذہبی متنازع بیانات دیے تھے جو کہ مذہب کے خلاف تھے۔ جس کے بعد انہیں ضلع عدالت سے ضمانت ملنے کے بعد آج یعنی 25 نومبر کو ریاست کی جبل پور ہائی کورٹ میں ضمانت پر سماعت تھی جو دو گھنٹے تک چلی جس میں ہائی کورٹ نے اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا ہے جو کہ آج شام یا کل سنایا جائے گا۔
وہیں عارف مسعود کے وکیل واحد خان نے میڈیا کو بتایا کی ہائی کورٹ میں ہمارے وکیلوں نے بحث کی ہے اور جیسے ہی کورٹ کا فیصلہ سامنے آئے گا ہم اس حساب سے اگلا قدم اٹھائیں گے۔
آج ہائی کورٹ میں ہوئی سماعت کا اثر بھوپال ضلع عدالت میں براہ راست دیکھا گیا، جس کے چلتے آج بھوپال ضلع عدالت کو پولیس کے ذریعے چاروں طرف سے حفاظتی انتظامات لیس کیا گیا تھا تاکہ کسی بھی طرح کا کوئی واقعہ نہ ہو۔