ETV Bharat / state

بی جے پی تعلیم کا 'بھگواکرن' کرنے میں مصروف: کانگریس

author img

By

Published : Sep 6, 2021, 1:43 PM IST

مدھیہ پردیش میں ایم بی بی ایس کے طالب علم کو آر آر ایس کے بانی ڈاکٹر ہیڈگیوار اور بی جے پی کے دین دیال اپادھیائے کے نظریات کو پڑھانے کی تیاری کی جارہی ہے۔ اب اس معاملے پر کانگریس نے بی جے پی حکومت کو ہدف تنقید بنایا ہے۔

بی جے پی تعلیم کا 'بھگواکرن' کرنے میں لگی ہے:کانگریس
بی جے پی تعلیم کا 'بھگواکرن' کرنے میں لگی ہے:کانگریس

مدھیہ پردیش میں ایم بی بی ایس کے طالب علم کو آر ایس ایس کے بانی ہیڈگیوار اور بی جے پی کے دین دیال اپادھیائے کے خیالات اور نظریات کی تعلیم دیئے جانے پر نیا تنازعہ شروع ہوگیا ہے۔

  • भाजपा शिक्षा के क्षेत्र में निरंतर अपनी विचारधारा को थोपने का प्रयास वर्षों से कर रही है और यह भी उसी एजेंडा का हिस्सा है।
    देश में कई ऐसे महापुरुष हुए हैं ,जिनका आजादी की लड़ाई से लेकर देश के विकास , देश हित में महत्वपूर्ण योगदान है।

    — Kamal Nath (@OfficeOfKNath) September 5, 2021 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

اب اس معاملے پر جہاں ریاست کے سابق وزیراعلیٰ کمل ناتھ نے اعتراض ظاہر کیا ہے، تو وہیں بی جے پی سے رکن پارلیمان وی ڈی شرما کا کہنا ہے کہ بی جے پی کی عظیم شخصیات کو پڑھنے کی ضرورت ہے، کیونکہ انہوں نے ملک کو آزاد کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

بی جے پی تعلیم کا 'بھگواکرن' کرنے میں لگی ہے

وہیں سابق وزیراعلیٰ کمل ناتھ نے اس معاملے میں اعتراض ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے پی کے لوگوں کی آزادی کے جدوجہد سے لے کر ملک کی سنہری تاریخ تک کوئی حصہ داری نہیں رہی ہے۔ لیکن بی جے پی جان بوجھ کر تاریخ کو اپنے مطابق لکھنے کی کوشش کر رہی ہے۔کانگریس نے اعتراض ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی آر ایس ایس کا نظریہ ان طلباء پر مسلط کرنا چاہتی ہے۔ جن کا اس سب سے کوئی تعلق نہیں ہے، بی جے پی تعلیم کا بھگواکرن کرنے میں لگی ہوئی ہے۔

بی جے پی کے نظریات کو پڑھانے میں کیا حرج ہے

ایک طرف جہاں ریاستی وزیر برائے طبی تعلیم وشواس سارنگ نے سنگھ کے نظریات کو نصاب میں شامل کرنے کو عام چیز بتائی ہے، وہیں آر ایس ایس کا کہنا ہے کہ بی جے پی کے نظریات کو پڑھانے میں کیا حرج ہے۔جہاں تک بات کانگریس کی ہے کہ تو وہ گاندھی جی کے نظریات پر عمل کرتے ہیں لیکن آج کے موجودہ گاندھیوں نے کیا کیا ہے، یہ پورے ملک کو معلوم ہے۔

وزیر سارنگ نے مزید کہا کہ ڈاکٹرس میں اخلاقی اقدار ہونا ضروری ہے اور ڈاکٹر ہیڈگیوار نے خود کو ملک کے لیے وقف کردیا تھا، ملک کی آزادی میں اہم کردار ادا کیا تھا۔اروند چرک، سوامی وویکانند، دیندیال اپادھیائے اور بی آر امبیڈکر کے بارے میں تعلیم دی جائے گی۔

سارنگ نے کہا کہ جب بھی عظیم شخصیات کو پڑھانے کی بات ہوتی ہے تو کانگریس کو تکلیف ہوتی ہے۔

وہیں کانگریس کے ترجمان کے کے مشرا نے بی جے پی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ اس میں جانوروں کے ڈاکٹروں ڈاکٹر موہن بھاگوت اور مفکر کیلاش سارنگ کو بھی شامل بھی اس میں شامل کیا جائے تاکہ انسانوں کا علاج بہتر طریقے سے ہوسکے۔

وہیں اس معاملے میں وزیر اروند بھدوریا نے بھی کہا کہ ویسے تو انہیں اس سے متعلق کوئی جانکاری نہیں ملی ہے۔ان کا ماننا ہے کہ ملک کی تعمیر میں جن لوگوں نے اہم کردار ادا کیا ہے، ان کے بارے میں تاریخ میں لکھا گیا ہے۔تاریخ لکھنے والے مصنفین نے بھارت کی تاریخ میں جہاں اکبر کے اوپر 200 سے زیادہ سبق لکھی ہیں وہیں مہارانا پرتاپ کے بارے میں بہت کم لکھا گیا ہے۔ اس لیے تاریخ کو دوبارہ لکھا جانا چاہیے۔ ملک کی تاریخ کو دوبارہ لکھنے پر غور کیا جانا چاہیے۔

واضح رہے کہ یہ معاملے نے اس وقت تنازعے کو جنم دیا جب اس سے متعلق ایک نوٹ شیٹ لیک ہوگئی۔ وزیر وشواس سارنگ کی اس نوٹ شیٹ میں کہا گیا ہے کہ میڈیکل کے طالب علم کے فاؤنڈیشن کورس میں اسے اس سیشن سے لیکچر کے طور پر شامل کیا جارہا ہے۔اس میں طلباء کی فکری ترقی کے لیے ملک کے مفکرین کے اصول اوار اخلاقی قدر پر مبنی طبی تعلیم کو شامل کیا جائے گا۔اس کورس کے لیے جن مفکرین کو منتخب کیا گیا ہے کہ ان میں مہارشی چرک، آچاریہ سشرت، سوامی وویکانند، آر ایس ایس کے بانی ڈاکٹر کیشو بلرام ہیڈگیوار،دیندیال اپادھیائے اور ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر شامل ہیں۔

مدھیہ پردیش میں ایم بی بی ایس کے طالب علم کو آر ایس ایس کے بانی ہیڈگیوار اور بی جے پی کے دین دیال اپادھیائے کے خیالات اور نظریات کی تعلیم دیئے جانے پر نیا تنازعہ شروع ہوگیا ہے۔

  • भाजपा शिक्षा के क्षेत्र में निरंतर अपनी विचारधारा को थोपने का प्रयास वर्षों से कर रही है और यह भी उसी एजेंडा का हिस्सा है।
    देश में कई ऐसे महापुरुष हुए हैं ,जिनका आजादी की लड़ाई से लेकर देश के विकास , देश हित में महत्वपूर्ण योगदान है।

    — Kamal Nath (@OfficeOfKNath) September 5, 2021 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

اب اس معاملے پر جہاں ریاست کے سابق وزیراعلیٰ کمل ناتھ نے اعتراض ظاہر کیا ہے، تو وہیں بی جے پی سے رکن پارلیمان وی ڈی شرما کا کہنا ہے کہ بی جے پی کی عظیم شخصیات کو پڑھنے کی ضرورت ہے، کیونکہ انہوں نے ملک کو آزاد کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

بی جے پی تعلیم کا 'بھگواکرن' کرنے میں لگی ہے

وہیں سابق وزیراعلیٰ کمل ناتھ نے اس معاملے میں اعتراض ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے پی کے لوگوں کی آزادی کے جدوجہد سے لے کر ملک کی سنہری تاریخ تک کوئی حصہ داری نہیں رہی ہے۔ لیکن بی جے پی جان بوجھ کر تاریخ کو اپنے مطابق لکھنے کی کوشش کر رہی ہے۔کانگریس نے اعتراض ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی آر ایس ایس کا نظریہ ان طلباء پر مسلط کرنا چاہتی ہے۔ جن کا اس سب سے کوئی تعلق نہیں ہے، بی جے پی تعلیم کا بھگواکرن کرنے میں لگی ہوئی ہے۔

بی جے پی کے نظریات کو پڑھانے میں کیا حرج ہے

ایک طرف جہاں ریاستی وزیر برائے طبی تعلیم وشواس سارنگ نے سنگھ کے نظریات کو نصاب میں شامل کرنے کو عام چیز بتائی ہے، وہیں آر ایس ایس کا کہنا ہے کہ بی جے پی کے نظریات کو پڑھانے میں کیا حرج ہے۔جہاں تک بات کانگریس کی ہے کہ تو وہ گاندھی جی کے نظریات پر عمل کرتے ہیں لیکن آج کے موجودہ گاندھیوں نے کیا کیا ہے، یہ پورے ملک کو معلوم ہے۔

وزیر سارنگ نے مزید کہا کہ ڈاکٹرس میں اخلاقی اقدار ہونا ضروری ہے اور ڈاکٹر ہیڈگیوار نے خود کو ملک کے لیے وقف کردیا تھا، ملک کی آزادی میں اہم کردار ادا کیا تھا۔اروند چرک، سوامی وویکانند، دیندیال اپادھیائے اور بی آر امبیڈکر کے بارے میں تعلیم دی جائے گی۔

سارنگ نے کہا کہ جب بھی عظیم شخصیات کو پڑھانے کی بات ہوتی ہے تو کانگریس کو تکلیف ہوتی ہے۔

وہیں کانگریس کے ترجمان کے کے مشرا نے بی جے پی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ اس میں جانوروں کے ڈاکٹروں ڈاکٹر موہن بھاگوت اور مفکر کیلاش سارنگ کو بھی شامل بھی اس میں شامل کیا جائے تاکہ انسانوں کا علاج بہتر طریقے سے ہوسکے۔

وہیں اس معاملے میں وزیر اروند بھدوریا نے بھی کہا کہ ویسے تو انہیں اس سے متعلق کوئی جانکاری نہیں ملی ہے۔ان کا ماننا ہے کہ ملک کی تعمیر میں جن لوگوں نے اہم کردار ادا کیا ہے، ان کے بارے میں تاریخ میں لکھا گیا ہے۔تاریخ لکھنے والے مصنفین نے بھارت کی تاریخ میں جہاں اکبر کے اوپر 200 سے زیادہ سبق لکھی ہیں وہیں مہارانا پرتاپ کے بارے میں بہت کم لکھا گیا ہے۔ اس لیے تاریخ کو دوبارہ لکھا جانا چاہیے۔ ملک کی تاریخ کو دوبارہ لکھنے پر غور کیا جانا چاہیے۔

واضح رہے کہ یہ معاملے نے اس وقت تنازعے کو جنم دیا جب اس سے متعلق ایک نوٹ شیٹ لیک ہوگئی۔ وزیر وشواس سارنگ کی اس نوٹ شیٹ میں کہا گیا ہے کہ میڈیکل کے طالب علم کے فاؤنڈیشن کورس میں اسے اس سیشن سے لیکچر کے طور پر شامل کیا جارہا ہے۔اس میں طلباء کی فکری ترقی کے لیے ملک کے مفکرین کے اصول اوار اخلاقی قدر پر مبنی طبی تعلیم کو شامل کیا جائے گا۔اس کورس کے لیے جن مفکرین کو منتخب کیا گیا ہے کہ ان میں مہارشی چرک، آچاریہ سشرت، سوامی وویکانند، آر ایس ایس کے بانی ڈاکٹر کیشو بلرام ہیڈگیوار،دیندیال اپادھیائے اور ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر شامل ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.