ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال کی رکن پارلیمان پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے لو جہاد اور تین طلاق معاملے پر اٹھائے گئے سوال پر کانگریس کے رکن اسمبلی عارف مسعود نے سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اگر انہیں لگتا ہے کہ لو جہاد اور تین طلاق پر ریاست کی پولیس صحیح قدم نہیں اٹھا رہی ہے تو وہ اس معاملے کو لے کر وزیر داخلہ کے گھر کب جا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر انہیں واقعی ایسا لگتا ہے تو وہ وزیر داخلہ کے گھر پر احتجاج کریں جس میں ہم بھی شامل رہیں گے۔ وہ تبدیلی مذہب کی مخالفت کر رہی ہیں تو کیا وہ سبھی خواتین کی بات کر رہی ہیں یا کسی خاص طبقے کے لیے یہ کہہ رہی ہے، انہیں یہ صاف کرنا چاہیے۔ کیونکہ بھوپال کے تین پولیس اسٹیشن، جس میں عیش باغ، نشاط پورہ اور اشوکا گارڈن علاقے کی مسلم لڑکیاں اپنا مذہب بدل کر دوسرے مذہب میں شادی کرچکی ہیں، کیا وہ ان مسلم لڑکیوں کے اہل خانہ کے ساتھ کھڑی ہوں گی یا پھر صرف کسی خاص طبقے کے لیے وہ اس طرح کی بات کر رہی ہے۔
عارف مسعود نے کہا کہ ہم ان کے بیان پر توجہ نہیں دیتے ہیں۔
مزید پڑھیں:Love Jihad: لو جہاد اور تین طلاق معاملہ پر پولیس پر لاپرواہی برتنے کا الزام
واضح رہے کہ بھوپال کی رکن پارلیمان پرگیہ سنگھ ٹھاکر لو جہاد اور تین طلاق پر اپنا بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ 'میں نے دیکھا ہے کہ مدھیہ پردیش کی پولیس لو جہاد معاملوں میں صحیح طریقے سے قدم نہیں اٹھا رہی ہے۔ جن لوگوں کے ساتھ حادثات ہو رہے ہیں ان کے اہل خانہ پریشان ہو رہے ہیں اور پولیس ان کے لیے کچھ نہیں کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تین طلاق پر قانون بنایا جا چکا ہے لیکن اس پر بھی پولیس کسی بھی طرح کے سخت قدم نہیں اٹھا رہی ہے اس لیے لوگوں کی ہمت بڑھ رہی ہے۔