ریاست مدھیہ پردیش کے صنعتی شہر اندور میں مشہور کمپیوٹر بابا کے خلاف کارروائی کو کانگریس کے رہنماؤں نے انتقامی کاروائی بتایا ہے۔
صوبے کا تجارتی دارالحکومت کہے جانے والے شہر اندور میں کمپیوٹر بابا کے آشرم پر انتظامیہ نے غیر قانونی طریقے سے قبضے اور آشرم کی تعمیر کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے آشرم کو منہدم کر دیا اور کمپیوٹر بابا کو گرفتار کر جیل بھیج دیا جس کے بعد صوبے میں سیاست شروع ہوگئی ہے۔
یہ وہی کمپیوٹر بابا ہیں جنہوں نے صوبے میں ضمنی انتخاب کے دوران بی جے پی کے خلاف 'لوک تنتر بچاؤ' یاترو کا انعقاد کیا تھا، کانگریس پارٹی کے رہنماوں نے جیل میں قید کمپیوٹر بابا سے ملاقات کی اور الزام لگایا کہ کمپیوٹر بابا کے خلاف انتقامی کارروائی کی گئی ہے۔
انہوں نے الزام عائد کیا ہے کہ 15 سال بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت رہی تب کمپیوٹر بابا کا آشرم حکومت کو دکھائی نہیں دیا اور شیوراج حکومت نے ہی کمپیوٹر بابا کو وزیر کا درجہ دیا تھا۔
وہیں سابق وزیر اور موجودہ رکن اسمبلی جتو پٹواری نے الزام لگایا کہ شیوراج سنگھ سادھو اور سنتوں کو دو چشمے سے دیکھتے ہیں، ایک ان کے حمایتی اور دوسرے ان کے مخالف، جو مخالف ہیں ان کو بتانا چاہتے ہیں کہ ان کا کیا انجام ہوتا ہے۔