چھتر پور: کانگریس رہنما ڈگ وجئے سنگھ اور پارٹی کے رکن اسمبلی وکرم سنگھ ناتی راجہ اور دیگر کانگریس کارکنوں کے خلاف منگل کو انتخابی ضابطہ اخلاق کی مبینہ خلاف ورزی کا مقدمہ درج کیا گیا۔ ڈگ وجے سنگھ نے کانگریس کارکنوں کے ساتھ ایک کارکن کی موت کے خلاف بی جے پی امیدوار کی گرفتاری کے لیے بغیر اجازت احتجاجی دھرنا دیا تھا۔
ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس وکرم سنگھ نے کہا کہ چھتر پور کے ایڈیشنل کلکٹر کی جانب سے پیش کردہ رپورٹ کی بنیاد پر منگل کو تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 188 کے تحت انتخابی ضابطہ اخلاقی کی خلاف ورزی کرنے پر مقدمہ درج کیا گیا۔ انتخابی ضابطہ اخلاق اسمبلی انتخابات کے لیے نافذ کیا گیا تھا۔ ایف آئی آر میں ڈگ وجئے سنگھ، موجودہ رکن اسمبلی اور راج نگر سے کانگریس کے امیدوار ناتی راجہ اور ساٹھ سے زائد دیگر افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔
بی جے پی کے چھترپور ضلع صدر ملکھان سنگھ نے پہلے ضلع انتظامیہ کو ایک میمورنڈم پیش کیا تھا، جس میں اس بات کا ذکر کیا گیا تھا کہ ڈگ وجئے سنگھ اور دیگر کانگریس رہنماوں نے حکام سے اجازت لیے بغیر احتجاجی دھرنا دیا۔ اور اس طرح انتخابی ضابطہ کی خلاف ورزی کی گئی۔ ایف آئی آر کے مطابق میمورنڈم پر عمل کرتے ہوئے ایڈیشنل کلکٹر نے پولیس کو ایک رپورٹ بھیجی جس میں کہا گیا تھا کہ مقامی انتظامیہ کی جانب سے اپوزیشن پارٹی کے رہنماؤں اور ان کے حامیوں کو احتجاج کرنےکے لیے کوئی اجازت نہیں دی گئی تھی۔
مزید پڑھیں: کانگریس کارکن کے مبینہ قتل کے خلاف دگ وجے سنگھ کا احتجاج
واضح رہے کہ چھتر پور ضلع کے راج نگر حلقہ میں 17 نومبر کو بی جے پی اور کانگریس کارکنوں کے درمیان تصادم کے دوران سلمان خان نامی کانگریس کے کارکن ہلاک ہوگیا تھا۔ اسی دن ریاست میں اسمبلی انتخابات ہو رہے تھے۔ اس واقعہ کے بعد ڈگ وجئے سنگھ اور ناتی راجہ نے اپنے حامیوں کے ساتھ 18-19 نومبر کو کھجوراہو پولیس اسٹیشن کے باہر خیمہ لگا کر راج نگر سے بی جے پی امیدوار اروند پٹریا کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کیا تھا۔ کانگریس رہنماؤں نے پٹیریا پر کانگریس کارکن سلمان خان کے قتل کی منصوبہ بندی کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ جبکہ بی جے پی نے اس الزام کو مسترد کردیا ہے۔ کانگریس کارکن سلمان خان کی موت کے بعد پولیس نے 17 نومبر کو پٹریا اور 20 بی جے پی کارکنوں کے خلاف قتل کے الزام میں مقدمہ درج کیا تھا۔