ETV Bharat / state

کانگریس نے ہمیشہ قبائلی برادری کو ووٹ بینک کے طور پر دیکھا: وزیراعظم مودی

ملک کی پانچ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کے پیش نظر تمام سیاسی پارٹیوں کی سرگرمیاں تیزی سے جاری ہے۔ وزیراعظم مودی سمیت بی جے پی کے رہنما انتخابی مہم میں مصروف ہیں۔ Assembly elections in five states

PM Modi
PM Modi
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 15, 2023, 9:38 AM IST

جھابوا: وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کسی کا نام لیے بغیر کانگریس کے گاندھی-نہرو خاندان پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ 'نانا، دادی، والد' سب نے صرف غریب کی جھونپڑی میں جاکر تصویر کھنچوانے کا ڈرامہ کیا اور جن بچوں کو مناسب غذائیت نہیں ملتی تھی، وہ کانگریس لیڈروں کی تصویریں سجانے کے کام آتے تھے۔ مودی مدھیہ پردیش کے قبائلی اکثریتی جھابوا ضلع میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدواروں کی حمایت میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کر رہے تھے۔ ریاست میں انتخابی مہم کا آج آخری دن ہے۔ ایسے میں مودی کی اسمبلی انتخابات میں مہم چلانے کے لیے یہ آخری انتخابی میٹنگ تھی۔ اس سے پہلے انہوں نے ریاست کے بیتول اور شاجاپور میں انتخابی جلسوں سے بھی خطاب کیا۔

  • #WATCH | Jhabua, Madhya Pradesh: PM Narendra Modi says, "Congress has always seen the Adivasi community as a vote bank, but the double-engine government has worked to change the lives of the Adivasi community. Even in Rajasthan, the Adivasi community is against Congress... there… pic.twitter.com/34Sv5gxyD6

    — ANI (@ANI) November 14, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

وزیر اعظم نے کہا کہ کانگریس نے ہمیشہ قبائلی برادری کو ووٹ بینک کے طور پر دیکھا۔ مدھیہ پردیش، گجرات اور راجستھان کے سرحدی علاقے جھابوا کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہاں کے لوگ راجستھان بھی آتے ہیں اور دیکھتے ہیں کہ وہاں بھی قبائلی سماج کانگریس سے بھڑکا ہوا ہے۔ مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ کے قبائلی بھی کانگریس سے ناراض ہیں اور بی جے پی میں بے مثال جوش دکھائی دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پر قبائلیوں کے غصے اور بی جے پی پر اعتماد کی ٹھوس وجوہات ہیں۔ کانگریس کے دور میں قبائلی علاقوں سے صرف فاقہ کشی کی خبریں آتی تھیں۔ کانگریس لیڈر غریبوں کی جھونپڑیوں میں جا کر تصویریں کھنچواتے، ان کی غریبی دکھاتے اور ایک بار خود کی تصویرچمکنے پر اس خاندان کو بھول جاتے۔ اس سلسلے میں انہوں نے کہا کہ نانا، دادی، والد سب نے یہی ڈرامہ کیا۔ جن بچوں کو مناسب غذائیت نہیں ملتی تھی، وہ کانگریس لیڈروں کی تصویریں سجانے کے کام آتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ یہ سب بتاتے ہوئے تکلیف ہوتی ہے لیکن سچ بتانا ضروری ہے۔ کیا غربت اس کی تصویر کے لیے ہے؟ اس سوچ کی وجہ سے قبائلی دہائیوں تک حاشئے پر رہے۔ اگر یہ ناانصافی جاری رہتی تو ہندوستان کبھی ترقی نہیں کرسکتا تھا۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس خطے کے لوگوں کا گجرات میں اتنا آنا جانا ہے، وہاں چند ماہ قبل انتخابات ہوئے ہیں۔ امباجی سے لے کر عمرگام تک پوری قبائلی پٹی میں کانگریس کا صفایا ہو چکا ہے۔ قبائلی سماج نے کانگریس کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔

کڑکناتھ مرغے کے لیے ملک بھر میں مشہور اس علاقے میں مسٹر مودی نے اپنی بات کی تائید میں مرغی اور انڈے کی مثال بھی دی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس والے کہتے تھے کہ سرکاری اسکیم کے تحت اتنا لون ملے گا۔ اتنی مرغیاں آئیں گی، اتنے انڈے ہوں گے۔ قبائلی سوچتا تھا کہ لون مل رہا ہے، اب وہ انڈوں اور مرغیوں سے پیسے کما سکے گا۔ کانگریس والوں کے بھروسے پر وہ قرض لیتا تھا۔ شام کو مرغی گھر نہیں پہنچ پاتی تھی، اتنے میں ’لال لائٹ‘ والی گاڑی آ جاتی تھی۔ گاڑی والا کہتا مرغی تو بہت اچھی ہے اور اسی رات وہ صاف ہو جاتی تھی۔ ایک ہفتے بعد کوئی اور لیڈر یا بابو آتا اور مزید دو مرغیاں چلی جاتیں۔ اس طرح قبائلی مقروض ہو گئے۔

مزید پڑھیں: کانگریس ہندوستان کے خلاف سازش کرنے والوں کے ساتھ کھڑی ہے، مودی

انہوں نے کہا کہ جھابوا ہینڈلوم کے لیے بھی جانا جاتا ہے۔ جب بی جے پی حکومت پدم شری دیتی ہے تو وہ یہاں کے لوگوں کو بھی تلاش کرتی ہے۔ یہاں کی بہنیں دلکش اشیاء بناتی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے سوال کیا کہ یہ کام مودی کے آنے سے پہلے نہیں ہوتا تھا کیا۔ پہلے بھی، آپ کے آباؤ اجداد کانگریس کے دور میں ایسا کرتے تھے، لیکن مودی نے پہلی بار پی ایم وشوکرما یوجنا دی۔ اس میں قبائلیوں کو ٹریننگ دی جائے گی، اس پر 13 ہزار کروڑ روپے خرچ ہونے والے ہیں۔ کانگریس عوام کی امنگوں کونہیں،چند خاندانوں کے لالچ کو پورا کرنے والی پارٹی ہے۔ انہیں صرف ایک ہی فکر ہے کہ 3 دسمبر کے بعد کس کا بیٹا مدھیہ پردیش کانگریس کی باگ ڈور سنبھالے گا۔

انہوں نے کہا کہ جھابوا-علیراج پور مدھیہ پردیش، گجرات اور راجستھان کا سنگم ہے۔ یہاں کی زبان، بولی، رہن سہن، سب کچھ ایک جیسا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تنظیم کے کام کے دوران وہ یہاں کے کئی خاندانوں سے کئی سالوں تک جڑے رہے، اس لیے یہ علاقہ انہیں اپنا گھر لگتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں انتخابی مہم کل ختم ہو جائے گی، لیکن کل وہ جھارکھنڈ میں ہوں گے اور اس لیے ان کے گھر پر یہ ان کی آخری میٹنگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں پورا یقین ہے کہ ان کی آخری میٹنگ انتخابی نتائج میں نمبر ون بن جائے گی۔

یو این آئی

جھابوا: وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کسی کا نام لیے بغیر کانگریس کے گاندھی-نہرو خاندان پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ 'نانا، دادی، والد' سب نے صرف غریب کی جھونپڑی میں جاکر تصویر کھنچوانے کا ڈرامہ کیا اور جن بچوں کو مناسب غذائیت نہیں ملتی تھی، وہ کانگریس لیڈروں کی تصویریں سجانے کے کام آتے تھے۔ مودی مدھیہ پردیش کے قبائلی اکثریتی جھابوا ضلع میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدواروں کی حمایت میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کر رہے تھے۔ ریاست میں انتخابی مہم کا آج آخری دن ہے۔ ایسے میں مودی کی اسمبلی انتخابات میں مہم چلانے کے لیے یہ آخری انتخابی میٹنگ تھی۔ اس سے پہلے انہوں نے ریاست کے بیتول اور شاجاپور میں انتخابی جلسوں سے بھی خطاب کیا۔

  • #WATCH | Jhabua, Madhya Pradesh: PM Narendra Modi says, "Congress has always seen the Adivasi community as a vote bank, but the double-engine government has worked to change the lives of the Adivasi community. Even in Rajasthan, the Adivasi community is against Congress... there… pic.twitter.com/34Sv5gxyD6

    — ANI (@ANI) November 14, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

وزیر اعظم نے کہا کہ کانگریس نے ہمیشہ قبائلی برادری کو ووٹ بینک کے طور پر دیکھا۔ مدھیہ پردیش، گجرات اور راجستھان کے سرحدی علاقے جھابوا کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہاں کے لوگ راجستھان بھی آتے ہیں اور دیکھتے ہیں کہ وہاں بھی قبائلی سماج کانگریس سے بھڑکا ہوا ہے۔ مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ کے قبائلی بھی کانگریس سے ناراض ہیں اور بی جے پی میں بے مثال جوش دکھائی دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پر قبائلیوں کے غصے اور بی جے پی پر اعتماد کی ٹھوس وجوہات ہیں۔ کانگریس کے دور میں قبائلی علاقوں سے صرف فاقہ کشی کی خبریں آتی تھیں۔ کانگریس لیڈر غریبوں کی جھونپڑیوں میں جا کر تصویریں کھنچواتے، ان کی غریبی دکھاتے اور ایک بار خود کی تصویرچمکنے پر اس خاندان کو بھول جاتے۔ اس سلسلے میں انہوں نے کہا کہ نانا، دادی، والد سب نے یہی ڈرامہ کیا۔ جن بچوں کو مناسب غذائیت نہیں ملتی تھی، وہ کانگریس لیڈروں کی تصویریں سجانے کے کام آتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ یہ سب بتاتے ہوئے تکلیف ہوتی ہے لیکن سچ بتانا ضروری ہے۔ کیا غربت اس کی تصویر کے لیے ہے؟ اس سوچ کی وجہ سے قبائلی دہائیوں تک حاشئے پر رہے۔ اگر یہ ناانصافی جاری رہتی تو ہندوستان کبھی ترقی نہیں کرسکتا تھا۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس خطے کے لوگوں کا گجرات میں اتنا آنا جانا ہے، وہاں چند ماہ قبل انتخابات ہوئے ہیں۔ امباجی سے لے کر عمرگام تک پوری قبائلی پٹی میں کانگریس کا صفایا ہو چکا ہے۔ قبائلی سماج نے کانگریس کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔

کڑکناتھ مرغے کے لیے ملک بھر میں مشہور اس علاقے میں مسٹر مودی نے اپنی بات کی تائید میں مرغی اور انڈے کی مثال بھی دی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس والے کہتے تھے کہ سرکاری اسکیم کے تحت اتنا لون ملے گا۔ اتنی مرغیاں آئیں گی، اتنے انڈے ہوں گے۔ قبائلی سوچتا تھا کہ لون مل رہا ہے، اب وہ انڈوں اور مرغیوں سے پیسے کما سکے گا۔ کانگریس والوں کے بھروسے پر وہ قرض لیتا تھا۔ شام کو مرغی گھر نہیں پہنچ پاتی تھی، اتنے میں ’لال لائٹ‘ والی گاڑی آ جاتی تھی۔ گاڑی والا کہتا مرغی تو بہت اچھی ہے اور اسی رات وہ صاف ہو جاتی تھی۔ ایک ہفتے بعد کوئی اور لیڈر یا بابو آتا اور مزید دو مرغیاں چلی جاتیں۔ اس طرح قبائلی مقروض ہو گئے۔

مزید پڑھیں: کانگریس ہندوستان کے خلاف سازش کرنے والوں کے ساتھ کھڑی ہے، مودی

انہوں نے کہا کہ جھابوا ہینڈلوم کے لیے بھی جانا جاتا ہے۔ جب بی جے پی حکومت پدم شری دیتی ہے تو وہ یہاں کے لوگوں کو بھی تلاش کرتی ہے۔ یہاں کی بہنیں دلکش اشیاء بناتی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے سوال کیا کہ یہ کام مودی کے آنے سے پہلے نہیں ہوتا تھا کیا۔ پہلے بھی، آپ کے آباؤ اجداد کانگریس کے دور میں ایسا کرتے تھے، لیکن مودی نے پہلی بار پی ایم وشوکرما یوجنا دی۔ اس میں قبائلیوں کو ٹریننگ دی جائے گی، اس پر 13 ہزار کروڑ روپے خرچ ہونے والے ہیں۔ کانگریس عوام کی امنگوں کونہیں،چند خاندانوں کے لالچ کو پورا کرنے والی پارٹی ہے۔ انہیں صرف ایک ہی فکر ہے کہ 3 دسمبر کے بعد کس کا بیٹا مدھیہ پردیش کانگریس کی باگ ڈور سنبھالے گا۔

انہوں نے کہا کہ جھابوا-علیراج پور مدھیہ پردیش، گجرات اور راجستھان کا سنگم ہے۔ یہاں کی زبان، بولی، رہن سہن، سب کچھ ایک جیسا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تنظیم کے کام کے دوران وہ یہاں کے کئی خاندانوں سے کئی سالوں تک جڑے رہے، اس لیے یہ علاقہ انہیں اپنا گھر لگتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں انتخابی مہم کل ختم ہو جائے گی، لیکن کل وہ جھارکھنڈ میں ہوں گے اور اس لیے ان کے گھر پر یہ ان کی آخری میٹنگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں پورا یقین ہے کہ ان کی آخری میٹنگ انتخابی نتائج میں نمبر ون بن جائے گی۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.