کورونا وائرس کی دوسری لہر نے بھوپال میں قہر برپا کر دیا ہے جس کے سبب حالات تشویشناک ہوگئے ہیں اور مرنے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جس کی وجہ سے لوگوں میں خوف کا ماحول ہے۔
ایک جانب کورونا کے بے قابو ہوتے انفیکشن نے بھوپال کو ملک کے سب سے متاثرہ شہروں میں شامل کر دیا ہے تو وہیں اس مہلک وائرس کی وجہ سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔
بھوپال میں کورونا وائرس کے حملے کا اندازہ شہر کے قبرستان کو دیکھ کر لگایا جاسکتا ہے جو اس بات کی گواہی دے رہے ہیں کہ اس وائرس نے کس پیمانے پر تباہی مچائی ہے۔
بھوپال کے سب سے بڑے قبرستان جدھا قبرستان کے رجسٹر پر درج ہو رہی مرنے والوں کی تعداد اس بات کی تصدیق کر رہی ہے کہ ہر روز جنازوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
سنہ 2019 کے اپریل مہینے میں جہاں بھوپال شہر میں 51 اموات ہوئی تھیں تو وہیں گزشتہ برس کورونا وائرس کی وجہ سے اپریل مہینے میں 65 لوگ ہلاک ہوئے تھے جبکہ رواں برس اپریل ماہ میں پہلے 15 دنوں میں ہی اموات کی تعداد 200 کے قریب پہنچ گئی ہے جو واقعی تشویشناک بات ہے۔
سنہ 2019 اور 2020 کے اپریل مہینے میں یہاں 116 لوگوں کو سپرد خاک کیا گیا تھا تو رواں برس اس ماہ میں یہ تعداد گزشتہ تمام ریکارڈز کو پیچھے چھوڑ دیا ہے جس کی وجہ سے گورکنوں کے ہاتھوں میں چھالے پڑ گئے ہیں تو وہیں قبرستان میں بھی جگہ کی کمی دیکھی جا رہی ہے۔
حالات اس قدر خطرناک ہیں کہ اس کا اندازہ اسی سے لگایا جا سکتا ہے کہ قبرستان میں قبر کھودنے والوں کا کام بند نہیں ہو پا رہا ہے۔ کسی جنازہ کے لیے ایک قبر کھود کر تیار ہوجاتی ہے کہ دوسری قبر کھودنے کی خبر پہنچ جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کی قبروں کو کھودنے والوں کی بھی حالت خراب ہوگئی ہے اور ان کے ہاتھوں میں چھالے پڑ گئے ہیں۔ حتیٰ کہ قبر کھودنے کے لیے جے سی بی مشین کی مدد لی جا رہی ہے۔