ریاست مدھیہ پردیش میں اندور کی ضلع عدالت نے ہفتہ کے روز اندور میں نئے سال کے ایک شو کے دوران ہندو مذہبی عقائد کی توہین کرنے کے الزام میں گرفتار اسٹینڈ اپ کامیڈین منور فاروقی کو 13 جنوری تک عدالتی تحویل میں بھیج دیا ہے۔
فاروقی کو پروگرام کے چار منتظمین کے ساتھ جمعہ کے روز اندور میں نئے سال کے ایک شو کے دوران ہندوؤں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
عدالتی کارروائی کے بعد جب انہیں جیل لے جایا گیا تو ان پر حملہ بھی کیا گیا۔
گجرات کے جوناگڑھ کے اسٹینڈ اپ کامیڈین منور فاروقی کو جمعہ کے روز اندور کے ایک کیفے میں ایک اسٹیج پرفارمنس کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ گرفتار ہونے والے دیگر افراد میں اندور میں مقیم پراکھر ویاس، پریم ویاس، نلن یادو اور ایوینٹ کوآرڈینیٹر ایڈون انتھونی شامل ہیں۔
یہ معاملہ ہند رکشک سنگٹھن کے کنوینر اور بی جے پی کی رکن اسمبلی مالینی گوڑ کے بیٹے اکلویا گوڑ کی ایک شکایت کی بنیاد پر درج کیا گیا ہے۔
بی جے پی کی رکن اسمبلی مالینی گوڑ کے بیٹے اور ہند رکشک سنگٹھن کے کنوینر اکلویا گوڑ نے پولیس میں شکایت درج کروائی۔ وکیل دنیش پانڈے نے عدالت میں اکلویا گوڑ کی نمائندگی کی۔
گوڑ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 'منور فاروقی ایک سیریل مجرم ہے۔ ہمیں اندور میں فاروقی کے ایک شو کے بارے میں معلومات ملی۔ ہم وہاں پہنچے اور دیکھا کہ وہ ہندو دیوی دیوتاؤں کا مذاق اڑا رہے ہے۔ ہم نے ایک ویڈیو بھی ریکارڈ کی۔ ہم نے شو روک دیا اور لوگوں سے کہا کہ شو کو چھوڑ دیں۔ انہوں نے شو کے لئے اجازت نہیں لی تھی۔ انہوں نے سماجی فاصلاتی قوانین کی بھی خلاف ورزی کی۔'
انہوں نے مزید کہا کہ 'ہم انہیں پولیس اسٹیشن لے گئے اور ان کے خلاف قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کرائی گئی۔'
وکیل دنیش پانڈے نے کہا کہ 'ملزمان نے بغیر اجازت شو کا اہتمام کیا۔ انہیں جمعہ کے روز گرفتار کیا گیا تھا اور انہیں ہفتے کے روز عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔ عدالت نے انہیں 13 جنوری تک جیل بھیج دیا ہے۔'
انہوں نے مزید کہا کہ 'گرفتار افراد پر آئی پی سی کی دفعات 188، 269، 34، 295 اے اور دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔'