ریاست مدھیہ پردیش میں ہائی کورٹ کے اندور بینچ نے اسٹینڈ اپ کامیڈین منور فاروقی کی ضمانت کی عرضی مسترد کر دی تھی۔ جس کے بعد اب کامیڈین منور فاروقی نے اپنی ضمانت کے لیے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی ہے۔
خیال رہے کہ نئے سال کے موقع پر اسٹینڈ اپ کامیڈین منور فاروقی کا شو منعقد ہونے والا تھا تاہم شو سے پہلے ہی بعض ہندو تنظیموں سے وابستہ رہنماؤں نے ان پر دیوی دیوتاؤں کی بے حرمتی کا الزام عائد کرتے ہوئے پولیس میں شکایت درج کی تھی، جس کے بعد پولیس نے فوری حرکت میں آتے ہوئے منور فاروقی اور ان کے ساتھیوں کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا تھا۔
گذشتہ ایک ماہ سے کامیڈین منور فاروقی اندور کے سینٹرل جیل میں ہیں۔ انہوں نے اندور ڈسٹرکٹ کورٹ اور ہائی کورٹ میں ضمانت کے لیے درخواست دی تھی۔ لیکن دونوں عدالتوں میں ان کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی گئی تھی۔ اس کے بعد اب منور فاروقی نے سپریم کورٹ کا رخ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلورو تشدد معاملہ: ضمانت منظور ہونے کے باجود 121 ملزمین جیل میں
منور فاروقی کی ضمانت کی درخواست پر راجیہ سبھا کے ممبر پارلیمنٹ اور سینئر ایڈوکیٹ ویویک تنکھا نے حال ہی میں اندور ہائی کورٹ میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے وکالت کی تھی۔ انہوں نے کئی طرح کے دلائل بھی رکھے تھے، لیکن متعدد دلائل سننے کے بعد اندور ہائی کورٹ نے منور فاروقی کی درخواست ضمانت خارج کر دی تھی۔
اس معاملے میں منور فاروقی کے وکیل ویویک تنکھا اور انشومن سریواستو نے عدالت کے سامنے مختلف دلائل پیش کیے۔ انہوں نے کہا کہ منور فاروقی نے اندور میں کسی بھی طرح کا کوئی قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پروگرام سے قبل ہی انہیں پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا گیا تھا۔
وکیل امت لوہیا حکومت کی جانب سے عدالت میں پیروی کرنے پہنچے تھے۔ عدالت نے دونوں فریقین کی سماعت کے بعد اپنے فیصلے میں کہا کہ منور کو ضمانت نہیں دی جا سکتی۔ کیونکہ ابھی بھی یہ معاملہ زیر تفتیش ہے اور عدالت نے منور فاروقی کی ضمانت کی عرضی خارج کر دی تھی۔