ریاست مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلی اور کانگریس کے سینئر رہنما موتی لال وورا اب نہیں رہے۔ موتی لال وورا کو کانگریس پارٹی میں بڑا کا درخت کہا جاتا تھا۔ وورا 93 سال کے تھے۔
انہوں نے پیر کے روز دہلی کے ایک پرائیویٹ اسپتال میں آخری سانس لی، چھتیس گڑھ کے درگ میں آج یعنی منگل کے روز ان کی آخری رسومات ادا کی جائے گی۔
کانگریس پارٹی کے لیے یہ اور بھی بڑا صدمہ ہے کیونکہ حال ہی میں احمد پٹیل بھی اس دنیا فانی کو الوداع کہہ گئے تھے۔ کانگریس اور گاندھی خاندان کے بیچ یہ دونوں رہنما ایک پل کی طرح کام کرتے چلے آرہے تھے۔
اس غم شامل ہوتے ہوئے ریاست مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ موتی لال وورا ایک الگ قسم کی سیاسی رہنما تھے، جنھوں نے خدمت کے لئے سیاست کی ہے اور ساتھ ہی آزادی کی لڑائی میں بھی حصہ لیا تھا۔
انہوں نے کہا 1990 میں ان کے ساتھ رکن اسمبلی رہے، وہ بہت ہی اچھے خیالات کے سیاستدان تھے۔ وہ سب سے محبت کرتے تھے۔
مزید پڑھیں:
موتی لال وورا: صحافت سے سیاست تک کا سفر
انہوں نے کہا میں نے ان کے اقتدار میں کئی تحریک کی اور انہوں نے ہمارے مسائل کا حل بڑی آسانی سے نکالتے تھے۔ شیوراج سنگھ چوہان نے کہا نہ صرف کانگریس نے ایک اچھا رہنما کھویا ہے، بلکہ یہ مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ کے لئے بھی بڑا نقصان ثابت ہوگا۔