ریاست مدھیہ پردیش کے صنعتی شہر اندور میں کانگریس رہنما جوتیہ رادیتہ سندھیا نے کہا کہ کانگریسی نہیں شمالی مشرقی پارٹیاں بھی اس ترمیمی بل کے خلاف ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے بہت سی ریاستوں میں اس کی مخالفت کی جارہی ہے، جب ہمارا آئین لکھا گیا تو اس وقت بابا صاحب نے اسی کو کسی بھی نقطہ نظر سے نہیں دیکھا گیا۔
انہوں نے کہا تھا کہ کسی میں کوئی فرق نہیں ہر مذہب کے عقیدت رکھنے والوں کو یکساں مقام حاصل ہے، صرف بھارتیہ نظریے سے دیکھا جو بھی اس ملک میں رہتا ہے وہ ایک بھارتی ہے۔
اس ملک میں وسودیو کوٹمبھ کم کی خصوصیات رہی ہے بھارت کی تاریخ تین چار ہزار برس قدیم ہے، اس لیے بھارتی تہذیب سبھی کو خوش آمدید کہتی ہے، کبھی کسی سے بنیادی فرق نہیں رہا۔
انہوں نے کہا کہ آج جو بل پیش کیا جارہا ہے وہ مذہب کے بنیاد پر ہے جو بھارت کے لیے بہتر نہیں ہے۔