الیکشن کمیشن نے 3 نومبر کو مدھیہ پردیش میں ضمنی انتخابات کرانے کا فیصلہ کیا ہے، وہیں 9 نومبر کو ضمنی انتخابات کے نتائج سامنے آئیں گے۔
ریاست مدھیہ پردیس میں کانگریس کی حکومت کو گرانے کے بعد 24 سیٹیں خالی ہوئی تھیں، اس کے علاوہ کچھ رکن اسمبلی کی موت ہوگئی تھی۔ اس طرح سے ریاست میں اب کل 28 سیٹوں پر ضمنی انتخابات ہونے ہیں۔ جس کی تیاریاں بھارتی جنتا پارٹی اور کانگریس زور و شور سے کر رہی ہے۔ جس میں کانگریس نے اپنے کچھ امیدواروں کا اعلان کردیا ہے تو بھارتی جنتا پارٹی اس پر سوچ و فکر کررہی ہے۔
ضمنی انتخابات پر کانگریس کے رکن اسمبلی کنال چودھری نے کہا کہ ہم نے پہلے ہی 15 سیٹوں پر امیدواروں کا اعلان کردیا ہے اور اس کے بعد 9 سیٹوں پر بھی اپنے امیدوار اتار دئیے ہیں، جس سے ہماری 24 نششت پوری ہوچکی ہیں اور دیگر چار سٹیوں کے امیدواروں کے نام پر غور و فکر کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ہم نے جن امیدواروں کا اعلان کیا ہے وہ بہت قابل لوگ ہیں۔انہوں نے بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بھارتی جنتا پارٹی کسی کو بھی امیدوار بنائے پر ان 28 سیٹوں پر بھارتی جنتا پارٹی کو شکست کا سامنا کرنا پڑے گا، کیونکہ عوام اس بار غصے میں ہے۔عوان نے جن لوگوں کو اپنے رہنماء کے طور پر منتخب کیا تھا، ان کو بھارتی جنتا پارٹی نے خرید و فروخت کے ذریعے اقتدار سے ہٹا دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ عوام نے جن لیڈران کو جتایا تھا انہوں نے خود کو بھارتی جنتا پارٹی کو بیچ دیا تھا اس لیے عوام بھارتی جنتا پارٹی کو سبق ضرور سکھائے گی-
وہیں بھارتی جنتا پارٹی کے ترجمان رجنیش اگروال نے کہا کہ بھارتی جنتا پارٹی بھی ضمنی انتخابات کی تیاریاں زور و شور سے کر رہی ہے- پارٹی کے کارکنان بہت محنت کر رہے ہیں- لوگوں کے گھروں پر بھارتی جنتا پارٹی کے جھنڈے لگائے جا رہے ہیں- تو وہیں شیوراج سنگھ چوہان اپنے ترقیاتی کاموں کو لے کر عوام کے پاس جا رہے ہیں- ساتھ ہی کمل ناتھ حکومت نے جن اسکیموں کو بند کیا تھا انہیں پھر سے شروع کیا جا رہا ہے۔
رجنیش اگروال نے کہا کانگریس کو آئینے میں دیکھنے کی ضرورت ہے کہ انہوں نے کیا کیا ہے، مندروں میں بیٹھ کر یہ لوگ سوچیں کہ ان سے کونسی غلطی ہوئی ہے- انہوں نے امیدواروں کے اعلان پر کہا ہے کہ کانگریس نے جن امیدواروں کو کھڑا کیا ہے، ان میں آدھے سے زیادہ باہر کے لوگ ہیں اس لیے بھارتی جنتا پارٹی وقت پر امیدواروں کا اعلان کرے گی اور وہ صحیح لوگ ہوں گے۔