مایاوتی نے آج ٹوئٹ میں لکھا'مدھیہ پردیش کے کھرگون میں قبائلی لڑکی کے ساتھ پیش آئے اجتماعی جنسی زیادتی جیسے جرائم کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کافی شرمناک و باعث تشویش ہے۔
واضح رہے کہ ریاست اتر پردیش میں عصمت دری کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ ہاتھرس میں اجتماعی جنسی زیادتی کے واقعہ کی وجہ سے پورے ملک میں غم و غصہ کا ماحول ہے، یوپی کے بلرام پور ، اعظم گڑھ اور بلند شہر میں بھی لڑکیاں جنسی زیادتی کا نشانہ بنی، ایسے حالات میں دو دن کے دوران جنسی زیادتی کے چار واقعات کے بعد سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ بیٹیاں کیسے محفوظ رہیں گی؟ متاثرین کو انصاف کب ملے گا؟