ETV Bharat / state

Madhya Pradesh Housing Scheme 'وزیراعظم ہاؤسنگ اسکیم میں رشوت کے بغیر کام نہیں'

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 6, 2023, 12:37 PM IST

مدھیہ پردیش ہاؤسنگ اسکیم کے تحت یہ بات سامنے آرہی ہے کہ اس میں غریبوں سے پیسے لیے جانے کے الزمات لگ رہے ہیں۔ متاثرین کا کہنا ہے کہ 'رشوت نہ دینے پر پی ایم آواس کی اہلیت کی فہرست سے 264 مستفیدین نکال دیے گئے جس میں بڑی تعداد میں مسلم طبقہ شامل ہے۔' ایسا سمجھا جارہا ہے کہ مدھیہ پردیش کی اس گرام پنچایت میں کام کروانا ہے تو رشوت دینی پڑے گی۔ There is no work without bribe in Prime Minister Housing Scheme

There is no work without bribe in Prime Minister Housing Scheme
There is no work without bribe in Prime Minister Housing Scheme

وزیراعظم ہاؤسنگ اسکیم میں رشوت کے بغیر کام نہیں

شاجاپور: وزیر اعظم آواس اسکیم ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے ریاست سمیت پورے ملک میں غریبوں کے لیے مکانات بنانے کے خواب کے ساتھ چلائی جا رہی ہے، جس میں مستحق کو مفت مکانات بنانے کے لیے حکومت کی جانب سے پیسہ دیا جاتا ہے، لیکن مدھیہ پردیش کے ضلع شاجاپور کے کالاپیپل کے گاؤں بکیان میں، سرپنچ سکریٹری اور نائب سکریٹری نے پی ایم آواس یوجنا کو بدعنوانی کی اسکیم بنا دیا ہے۔ گاؤں میں ایسے بہت سے لوگ ہیں جو اپنا ایک پکا مکان بنانے کا خواب دیکھ رہے ہیں، جس میں بڑی تعداد میں مسلم طبقہ بھی شامل ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی جانب سے چلائی گئی اسکیم کے تحت ان کا مکان بھی بن چکا ہوتا لیکن سرپنچ سکریٹری نے ان سے رشوت کے طور پر پیسے مانگے۔ جس کی شکایت ہم نے اعلیٰ افسران سے بھی کی ہے، سرپنچ سکریٹری کو رشوت کی رقم دینے والے لوگوں کے نام پی ایم ہاؤسنگ اسکیم میں شامل ہو گئے، اور جن 264 لوگوں نے رشوت نہیں دی تھی۔ ان کے نام خارج کردیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں:

Indira Awas Yojna in Gaya: گیا، اندرا آواس اسکیم میں دھاندلی کا الزام

رشوت نہ دینے والوں کے نام فہرست سے خارج کر دیے گئے

بتایا گیا ہے کہ جن لوگوں نے رشوت نہیں دی ان کی درخواست کو فہرست سے خارج کر دیا گیا۔ جب موقع پر گاؤں والوں سے بات کی گئی تو گاؤں والوں نے بتایا کہ گاؤں میں غریب خاندان رہتے ہیں جو غربت کی لکیر اور وزیراعظم آواس اسکیم کے معیار میں کھرے اترتے ہیں۔ اور ہمارے ساتھ اس بدعنوانی کا شکار معذور افراد بھی ہوئے ہیں۔ اور اس کے ذمہ داران نے معذور سے بھی رقم کا مطالبہ کیا ہے اور جب ان کو رقم نہیں دی گئی تو انہیں یہ کہہ کر نااہل کردیا گیا کہ ان کا نام فہرست میں شامل نہیں ہو پایا ہے۔ گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ وہ کئی بار کلکٹریٹ آفس پہنچ کر درخواست دے چکے ہیں لیکن اب تک بدعنوان سرپنچ سکریٹری کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔

گاؤں والوں نے ضلع پنچایت کالاپیپال میں بھی شکایت کی ہے لیکن بدعنوانی کی وجہ سے گاؤں کے سرپنچ اور ان کا ساتھ دے رہے آفیسر کی وجہ سے سیکرٹری اور نائب سیکرٹری کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی ہے۔ جہاں حکومت کی طرف سے غریب لوگوں کے لیے گھر بنانے کی اسکیمیں چل رہی ہیں۔ وہیں مدھیہ پردیش کے باکیان گاؤں میں بدعنوانی کی وجہ سے لوگ اپنا کام نہیں کروا پا رہے ہیں۔ واضح رہے کہ اس سے پہلے بھی سرپنچ سکریٹری اور نائب سکریٹری پر بدعنوانی کے الزام لگتے رہے ہیں۔ اس معاملہ میں جب سرپنچ سے بات کی گئی تو سرپنچ نے بتایا کہ کچھ بے قصور لوگوں کے ناموں کو کاٹا گیا ہے اور جلد ہی ہم جن کے نام کٹ گئے ہیں ان کے ناموں کو فہرست میں شامل کرنے کا کام کریں گے۔

وزیراعظم ہاؤسنگ اسکیم میں رشوت کے بغیر کام نہیں

شاجاپور: وزیر اعظم آواس اسکیم ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے ریاست سمیت پورے ملک میں غریبوں کے لیے مکانات بنانے کے خواب کے ساتھ چلائی جا رہی ہے، جس میں مستحق کو مفت مکانات بنانے کے لیے حکومت کی جانب سے پیسہ دیا جاتا ہے، لیکن مدھیہ پردیش کے ضلع شاجاپور کے کالاپیپل کے گاؤں بکیان میں، سرپنچ سکریٹری اور نائب سکریٹری نے پی ایم آواس یوجنا کو بدعنوانی کی اسکیم بنا دیا ہے۔ گاؤں میں ایسے بہت سے لوگ ہیں جو اپنا ایک پکا مکان بنانے کا خواب دیکھ رہے ہیں، جس میں بڑی تعداد میں مسلم طبقہ بھی شامل ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی جانب سے چلائی گئی اسکیم کے تحت ان کا مکان بھی بن چکا ہوتا لیکن سرپنچ سکریٹری نے ان سے رشوت کے طور پر پیسے مانگے۔ جس کی شکایت ہم نے اعلیٰ افسران سے بھی کی ہے، سرپنچ سکریٹری کو رشوت کی رقم دینے والے لوگوں کے نام پی ایم ہاؤسنگ اسکیم میں شامل ہو گئے، اور جن 264 لوگوں نے رشوت نہیں دی تھی۔ ان کے نام خارج کردیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں:

Indira Awas Yojna in Gaya: گیا، اندرا آواس اسکیم میں دھاندلی کا الزام

رشوت نہ دینے والوں کے نام فہرست سے خارج کر دیے گئے

بتایا گیا ہے کہ جن لوگوں نے رشوت نہیں دی ان کی درخواست کو فہرست سے خارج کر دیا گیا۔ جب موقع پر گاؤں والوں سے بات کی گئی تو گاؤں والوں نے بتایا کہ گاؤں میں غریب خاندان رہتے ہیں جو غربت کی لکیر اور وزیراعظم آواس اسکیم کے معیار میں کھرے اترتے ہیں۔ اور ہمارے ساتھ اس بدعنوانی کا شکار معذور افراد بھی ہوئے ہیں۔ اور اس کے ذمہ داران نے معذور سے بھی رقم کا مطالبہ کیا ہے اور جب ان کو رقم نہیں دی گئی تو انہیں یہ کہہ کر نااہل کردیا گیا کہ ان کا نام فہرست میں شامل نہیں ہو پایا ہے۔ گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ وہ کئی بار کلکٹریٹ آفس پہنچ کر درخواست دے چکے ہیں لیکن اب تک بدعنوان سرپنچ سکریٹری کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔

گاؤں والوں نے ضلع پنچایت کالاپیپال میں بھی شکایت کی ہے لیکن بدعنوانی کی وجہ سے گاؤں کے سرپنچ اور ان کا ساتھ دے رہے آفیسر کی وجہ سے سیکرٹری اور نائب سیکرٹری کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی ہے۔ جہاں حکومت کی طرف سے غریب لوگوں کے لیے گھر بنانے کی اسکیمیں چل رہی ہیں۔ وہیں مدھیہ پردیش کے باکیان گاؤں میں بدعنوانی کی وجہ سے لوگ اپنا کام نہیں کروا پا رہے ہیں۔ واضح رہے کہ اس سے پہلے بھی سرپنچ سکریٹری اور نائب سکریٹری پر بدعنوانی کے الزام لگتے رہے ہیں۔ اس معاملہ میں جب سرپنچ سے بات کی گئی تو سرپنچ نے بتایا کہ کچھ بے قصور لوگوں کے ناموں کو کاٹا گیا ہے اور جلد ہی ہم جن کے نام کٹ گئے ہیں ان کے ناموں کو فہرست میں شامل کرنے کا کام کریں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.