ریاست مدھیہ پردیش میں کورونا کا قہر لگاتار جاری ہے اور دارالحکومت بھوپال کے حالات بالکل بے قابو ہو چکے ہیں۔
بھوپال میں آکسیجن نہ ملنے سے لگاتار لوگوں کی موت واقع ہو رہی ہے۔ دراصل اس وقت بھوپال میں روزانہ 100 ٹن آکسیجن کی ضرورت ہے لیکن وہاں صرف 80 ٹن آکسیجن کی ضروریات کو پورا کرنا ممکن ہو پا رہا ہے جس سے حالات خراب ہوتے جارہے ہیں۔
اگر ہم بات کریں کل یعنی جمعرات کی تو 4771 کورونا مریضوں کو آکسیجن نہ ملنے سے سانس پھول گئی۔ گزشتہ روز بھوپال کے چار بڑے اسپتالوں کی بات کریں تو وہاں صرف 4 گھنٹے کی ہی آکسیجن بچی تھی۔
دارالحکومت کی یہ حالت دیکھتے ہوئے بھوپال مرکزی حلقے سے کانگریس کے رکن اسمبلی عارف مسعود نے چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی بھوپیش بگھیل کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے وزیر اعلی سے گزارش کی ہے کہ چھتیس گڑھ کے ضلع بھیلائی کے آکسیجن پلانٹ سے بھوپال کے لیے روز ایک ٹینکر آکسیجن بھیجا جائے جسے ہم بھوپال کے پورے اسپتالوں میں تقسیم کر سکیں اور لوگوں کی جان بچائی جا سکے۔
ساتھ ہی عارف مسعود نے کہا کہ جتنی بھی آکسیجن بھوپال پہنچائی جائے گی اس کا پورا خرچ میں خود ذاتی طور سے اٹھاؤں گا۔
عارف مسعود نے اس خط کے ذریعے کانگریس کے کئی بڑے رہنماؤں کے ساتھ کانگریس کے سابق وزیراعلی کمل ناتھ سے بھی گزارش کی ہے کہ وہ چھتیس گڑھ کے وزیراعلی سے رابطہ کر کے آکسیجن مہیا کروانے کی بات کریں۔