بھوپال: پورے ملک میں سوچھتا ابھیان کے تحت اپنے اپنے شہروں کو صاف اور اچھا دکھانے پر مرکزی حکومت کی جانب سے تمغہ دیا جاتا ہے۔ سوچھتا ابھیان میں ریاست مدھیہ پردیش کا صنعتی شہر اندور میں لگاتار نمبر ون آرہا ہے۔ اسی بات کو مدنظر رکھتے ہوئے دارالحکومت بھوپال کے نوجوان سید فیض احمد نے اب بھوپال کو سوچھتا ابھیان میں پہلے مقام پر لانے کی مہم شروع کی ہے، جس کی شروعات فیض نے ان گندے چوک چوراہوں اور مسلم علاقوں سے کی جنہیں گندگی میں اول سمجھا جاتا تھا۔ Syed Faiz Ahmed elected Swachhta Abhiyan Ambassador
فیض نے بھوپال کی چوک چوراہوں کی صاف صفائی شروع کی، وہاں کی گندگی اور کچرے کو خود صاف کیا اور جب بھوپال منسیپل کارپوریشن نے فیض کی محنت کو دیکھا تو وہ بھی ان کی مدد کے لیے آگے آئے اور فیض کوسوچھتا ابھیان کا ایمبیسیٹر بنا دیا۔ اب فیض کی محنت کی وجہ سے شہر کے کئی چوک چوراہوں پر خوبصورت پینٹنگ بنا دی گئی ہے۔ ساتھ ہی شہر خوبصورت نظر آئے، اس کے لیے کارپوریشن نے سڑکوں کے کنارے لگی دیواروں کو بھی سجا دیا ہے۔
فیض بتاتے ہیں کہ عموماً یہ دیکھا جاتا رہا ہے کہ مسلم علاقوں میں حکومت کی اسکیمز کے ساتھ دیگر سہولیات کا بھی فقدان ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ منسیپل کارپوریشن سے بھی لوگ کم آتے ہیں اور مسلم علاقوں میں صاف صفائی نہیں ہو پاتی ہے۔ اس بات کا خیال رکھتے ہوئے فیض مسلم علاقوں میں بھی کام کیا اور وہاں کی رنگت بدل دی۔ بھوپال میں فیض اور ان کے ساتھی نے میں اس کام کے علاوہ حکومت کے ساتھ مل کر کر ٹریفک کا نظام، زیرو کرائم اور ضرورت مندوں کی مدد کے لیے کام بھی کرتے ہیں، لیکن اب فیض کا خواب یہ ہے کہ جس طرح سے اندور صفائی میں نمبر ون آرہا ہے، اسی طرح بھوپال کو بھی صفائی میں پہلا مقام حاصل ہو۔